Follw Us on:

پاکستانی طالبہ عمارہ خان نے امریکی یونیورسٹی کولمبیا کو کیوں ٹھکرا دیا؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
پاکستانی طالبہ عمارہ خان نے امریکی یونیورسٹی کولمبیا کو کیوں ٹھکرا دیا؟( فوٹو: لنکڈان)

نیو یارک کی مشہور کولمبیا یونیورسٹی میں ماسٹرز پروگرام میں داخلہ حاصل کرنے والی پاکستانی نژاد امریکی طالبہ عمارہ خان نے احتجاجاً داخلے کی پیشکش مسترد کر دی۔ ان کے والد عمیر خان نے اس فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام فلسطین کی حمایت کرنے والے طلبہ کے خلاف کیے گئے کریک ڈاؤن کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔

عالمی خبر ارساں ادارے عرب نیوز کے مطابق، غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے بعد کولمبیا یونیورسٹی طلبہ کے احتجاج کا مرکز بن گئی۔ یونیورسٹی میں اسرائیلی فوجی کارروائی کے حق اور مخالفت میں مظاہرے کیے گئے، جن کے دوران فلسطینی حامی کارکنوں نے یونیورسٹی انتظامیہ پر آزادیٔ اظہار کو دبانے کا الزام لگایا۔

انتظامیہ نے کیمپس کی حفاظت اور ہراسانی کی روک تھام کے نام پر فلسطینی حامی طلبہ کے خلاف کارروائیاں کیں، متعدد کیمپس گروپس کو معطل کر دیا اور احتجاجی سرگرمیوں کی تحقیقات شروع کر دیں۔ تاہم، کارکنوں نے ان اقدامات کو آزادیٔ اظہار پر قدغن قرار دیا۔

عمارہ خان نے 10 مارچ کو یونیورسٹی انتظامیہ اور فیکلٹی کو خط لکھ کر داخلے کی پیشکش مسترد کر دی۔ اپنے خط میں انہوں نے کہا کہ کولمبیا یونیورسٹی تعلیمی آزادی کے اصولوں پر عمل کرنے میں ناکام رہی ہے، اور ایک مسلمان امریکی ہونے کے ناطے وہ ایسے ادارے میں تعلیم حاصل نہیں کر سکتیں جو طلبہ کی آزادیٔ اظہار کو محدود کرے اور مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑا نہ ہو۔

عمارہ کے والد نے کہا کہ کولمبیا یونیورسٹی ان کی بیٹی کی اولین پسند تھی، اور داخلے کی پیشکش ملنے پر پوری فیملی خوش تھی، مگر عمارہ نے جرات مندانہ فیصلہ کیا جس پر انہیں فخر ہے۔ انہوں نے مزید کہا، “یہ ایک مشکل لیکن اصولی فیصلہ تھا، اور ہم اس کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔”

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس