April 19, 2025 11:37 am

English / Urdu

Follw Us on:

دنیا بھر میں یتیموں کا دن کیوں منایا جاتا ہے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

اسلام میں یتیموں کی کفالت اور ان کا خیال رکھنے پر بہت زیادہ زور دیا گیا ہے، اور 15 رمضان المبارک کو “یتیموں کا دن” کے طور پر منایا جاتا ہے تاکہ معاشرے میں ان کی فلاح و بہبود کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمیں یتیم بچوں کی ضروریات کا خیال رکھنا چاہیے اور انہیں بھی وہی محبت، شفقت اور سہولتیں فراہم کرنی چاہئیں جو ایک عام بچے کو ملتی ہیں۔

حضور اکرم ﷺ نے یتیموں کے حقوق کی خصوصی تاکید کی اور فرمایا: “میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا جنت میں اس طرح ہوں گے جیسے یہ دو انگلیاں” (بخاری)۔ اس حدیث مبارکہ سے یتیم پروری کی فضیلت اور اس کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔ 15 رمضان کا انتخاب اس لیے بھی معنی خیز ہے کیونکہ یہ دن رسول اللہ ﷺ کے چچا زاد بھائی اور داماد، حضرت علیؓ کی ولادت کا دن بھی ہے، جو یتیموں کی سرپرستی اور مدد میں پیش پیش رہے۔

یہ دن ہمیں اس بات کی یاد دہانی کرواتا ہے کہ ہمیں یتیم بچوں کی مدد کرنی چاہیے، چاہے وہ تعلیم ہو، خوراک ہو، لباس ہو یا محبت اور توجہ۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق، جو شخص یتیموں پر خرچ کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس پر رحمت نازل فرماتا ہے اور اس کے رزق میں برکت عطا کرتا ہے۔ اس دن کا مقصد صرف یتیموں کی مدد کرنا نہیں بلکہ ایک ایسے معاشرے کی تشکیل ہے جہاں ہر یتیم کو تحفظ، محبت اور بہتر زندگی کے مواقع میسر ہوں۔

ہم سب کو چاہیے کہ اس دن کو صرف رسمی طور پر نہ منائیں بلکہ عملی طور پر یتیم بچوں کی کفالت کریں اور ان کی زندگی میں آسانیاں پیدا کرنے کی کوشش کریں۔ یہ ہمارا دینی اور اخلاقی فریضہ بھی ہے اور دنیا و آخرت میں کامیابی کا ذریعہ بھی۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس