صوبہ سندھ کے شہر دادو میں بم دھماکوں کی افواہیں پھیلانے والے 34 افراد پر پولیس نے پیکا ایکٹ 2016 کے تحت مقدمہ درج کیا۔
دادو کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) امیر سعود مگسی کے مطابق ملزمان کے خلاف پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) ایکٹ 2016 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
دادو پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ نامعلوم شرپسند عناصر سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلا رہے ہیں، انہوں نے مشورہ دیا کہ معلومات شیئر کرنے سے پہلے اس کی تصدیق کی جائے۔
ایس ایس پی امیر سعود مگسی نے بتایا کہ پولیس نے صرف 34 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے، ان مشتبہ افراد کی گرفتاری کے لیے آج رات 30 چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
یس ایس پی نے کہا کہ تصدیق کے بغیر جھوٹی خبریں شیئر کرنا بھی پیکا ایکٹ کی دفعہ 20 کے تحت جرم ہے، مزید کارروائی کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حکام کو خط بھیج دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی میں پیکا ایکٹ کے تحت ٹک ٹاکر پر مقدمہ درج کیا گیا تھا،ٹک ٹاکر کے خلاف مقدمہ حکومت اور عسکری اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر تضحیک آمیز پوسٹ کرنے پر درج کیا گیا تھا۔
پولیس کی جانب سے مقدمہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 505 الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کی دفعہ 20 کے تحت درج کیا گیا جب کہ ملزم محمد ریان کو گرفتار کر کے جیل بھجوا دیا گیا۔