وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ اگر عدالت پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کو رہا کرتی ہے تو موجودہ حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔
صحافیوں سے بات چیت کے دوران وزیراعظم کے معاون نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی جن مقدمات میں سزا یافتہ ہیں ان کی وجہ سے جیل میں ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی اپنی ضمانت ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ سے کرواسکتے ہیں۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں علی امین گنڈا پور پر پولیس اورسی ٹی ڈی کومضبوط بنانے پر زور دیاگیا،خیبر پختونخوا میں آپریشن ہورہا ہے، انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز کبھی نہیں رکے۔
رانا ثنااللہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ آپریشن آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گا
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب اہم اپوزیشن جماعت، پی ٹی آئی، عید الفطر کے بعد ملک گیر احتجاجی مہم کے لیے تیاری کر رہی ہے ۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ مذہبی سیاسی جماعت پی ٹی آئی کے ساتھ مل کر عید کے بعد وفاقی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
71 سالہ کرکٹر سے سیاست دان بنے اگست 2023 سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں جب ان پر اپریل 2022 میں اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے ذریعے اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد سے کرپشن سے لے کر دہشت گردی تک کے متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔
پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے حالیہ ان کیمرہ اجلاس کے حوالے سے ایک اور سوال کے جواب میں سابق سیکیورٹی زار نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے درمیان پولیس اور سی ٹی ڈی کی صلاحیت کو مضبوط کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔