Follw Us on:

مفتاح اسماعیل کا ہوائی بیانات دینا انتہائی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ ہے، اویس لغاری

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
تنقید برائے تنقید کی بجائے تعمیری تجاویز کا خیر مقدم کیا جائے گا۔ (فوٹو: گوگل)

وفاقی وزیر اویس لغاری نے کہا ہے کہ سابق وزیرِ خزانہ کا ہوائی بیانات دینا انتہائی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ ہے، تنقید برائے تنقید کی بجائے تعمیری تجاویز کا خیر مقدم کیا جائے گا۔

اویس لغاری نے سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کے بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مفتاح اسماعیل نے غلط اعداد و شمار پیش کر کے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی، قابلِ تجدید توانائی کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ حکومت نے عوام کو سولر پینلز لگانے کی ترغیب دی، نیٹ میٹرنگ کے قوائد مین تبدیلی کے بعد سولر کی قیمتیں کم  ہوئیں۔ آئی پی پیز معاہدوں پر نظرِ ثانی سے 1500 ارب سے زائد کا فائدہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں جلد کمی کر کے عوام کو ریلیف دیا جائے گا، اگلے چند سالوں میں کلین گرین انرجی کی شرح 85 فیصد تک پہنچ جائے گی۔

اویس لغاری نے کہا ہے کہ چینی کی قلت اور برآمد پر بے جا تنقید کی ہے۔ حکومت توانائی، زراعت اور معیشیت میں بہتری کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیرِ خزانہ کا ہوائی بیانات دینا انتہائی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ ہے، تنقید برائے تنقید کی بجائے تعمیری تجاویز کا خیر مقدم کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: آپ کی بجلی میں ایسی کیا خاص بات ہے جو اتنی مہنگی بیچ رہے ہو، مفتاح اسماعیل کی حکومت پر تنقید

واضح رہے کہ کراچی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ نے شوگر مل مالکان کو برآمدی اجازتوں سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنایا ہے، جب کہ روزمرہ پاکستانیوں کو آسمان چھوتی قیمتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چھ ماہ قبل حکومت نے50 سے 60 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی تاکہ سندھ اور پنجاب کے شوگر مل مالکان کو ڈالر اور ریلیف مل سکے۔

ماضی کے فیصلوں سے موازنہ کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے پاکستان مسلم لیگ ن کو سابق وزیر اعظم عمران خان کے دور میں چینی کی برآمدات پر پہلے کی گئی تنقید کی یاد دلائی۔ ’’میں شہباز شریف صاحب سے پوچھتا ہوں کہ آپ کے چینی برآمد کرنے کے فیصلے پر کس نے اثر ڈالا؟‘‘

“کیونکہ آپ نے وعدہ کیا تھا ،جب چینی 80 سے 90 روپے تھی ، کہ آپ اسے 140 روپے سے زیادہ نہیں ہونے دیں گے۔” برآمدات اس وقت شروع ہوئیں جب چینی 115 روپے پر تھی اب 175 روپے پر ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس