Follw Us on:

مصطفیٰ قتل کیس: میڈیا سچائی دکھا رہا تھا جب کہ مجھے اپنا بیٹا نظر آرہا تھا، کامران قریشی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کو ایک پولیس مقابلے میں گرفتار کیا تھا۔ (فوٹو: گوگل)

مصطفیٰ عامر قتل کیس کے گرفتار مرکزی ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی نے اپنے جارحانہ رویے پر میڈیا سے معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا والے مجھے معاف کردیں، ایک باپ بن کر سوچیں کہ مجھے اپنا بیٹا نظر آرہا تھا، جب کہ میڈیا سچائی دکھا رہا تھا، اس لیے میڈیا والے مجھے معاف کردیں۔

نجی نشریاتی ادارے ایکسپریس نیوز کے مطابق ایکسپریس نیوز کے مطابق ارمغان کے والد کا گرفتاری کے بعد ویڈیو بیان منظر عام پر آیا ہے، جس میں انہوں نے میڈیا نمائندوں سے اپنے رویئے کی معافی مانگی ہے۔

ویڈیو بیان میں کامران قریشی کا کہنا تھا کہ میں والد ہوں اس لیے اپنے بیٹے کی پیچھے بھاگ رہا تھا، میڈیا والے اپنے طریقے سے کوریج کر رہے تھے اور میں اس واقعہ کو اپنے طریقے سے دیکھ رہا تھا اس تمام صورتحال میں اگر مجھ سے کسی میڈیا پرسن کی دل ازاری ہوئی ہے تو میں ان سے معافی مانگتا ہوں۔

واضح رہے کہ کامران قریشی کے خلاف ایک نائن ایم ایم پستول اور منشیات کی برآمدگی کے نئے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ ایس ایس پی اے وی سی سی کا کہنا تھا کہ ارمغان کے پولیس مقابلے کے بعد گھر سے ملنے والا تمام اسلحہ کامران قریشی نے خریدا تھا اور اس حوالے سے پولیس کو ٹھوس شواہد بھی مل گئے ہیں۔

کامران قریشی کے خلاف ایک نائن ایم ایم پستول اور منشیات کی برآمدگی کے نئے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ ایس ایس پی اے وی سی سی کا کہنا ہے کہ ارمغان کے پولیس مقابلے کے بعد گھر سے ملنے والا تمام اسلحہ کامران قریشی نے خریدا تھا اور اس حوالے سے پولیس کو ٹھوس شواہد بھی مل گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: مصطفی عامر قتل، ملزم ارمغان کے باپ کی گرفتاری کا معاملہ، حقیقت کیا؟

یاد رہے کہ چند روز قبل پولیس نے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کو ایک پولیس مقابلے میں گرفتار کیا تھا۔

اس واقعے کے بعد ارمغان کے والد کامران قریشی کے خلاف بھی تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا اور اب ان کے خلاف غیر قانونی اسلحے اور دیگر جرائم کے مقدمات سامنے آ چکے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس