جسٹن ٹروڈو کے کے استعفے کے بعد کینیڈا کے نئے وزیراعظم نے ملک میں قبل ازوقت عام انتخابات کا اعلان کیا ہے۔
کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی کی جانب سے قبل از وقت انتخابات کا اعلان کیے جانے کے بعد کینیڈین عوام اب 28 اپریل کو ووٹ ڈالیں یعنی اپنے حقِ رائے دہی کا استعمال کریں گے۔
کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی کا کہنا ہے کہ ’ان کی حکومت ’مضبوط مثبت مینڈیٹ‘ چاہتی ہے۔ انھوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے محصولات اہم خطرہ قرار دیا ہے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کارنی کا مزید کہنا تھا کہ ’انھیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سخت اقدامات سے نمٹنے اور ایک ایسی معیشت بنانے کے لیے ایک واضح اور مثبت مینڈیٹ کی ضرورت ہے جس سے سب کو فائدہ ہو۔‘
مزید پڑھیں: کینیڈا کا وزیر اعظم تبدیل: مارک کارنی جلد عہدہ سنبھالیں گے
وہ تسلیم کرتے ہیں کہ ان کی نسل خوش قسمت ہے، جبکہ آج نوجوانوں کو اپنے بچوں کے مستقبل کے لئے کرایہ اور بچت کے اخراجات برداشت کرنے کے لئے سخت محنت کرنی پڑتی ہے۔
کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی کے مُلک میں قبل از وقت انتخابات کے اس اعلان سے مُلک ایک انتخابی مہم کا آغاز ہوا ہے جس میں کارنی کو ان کے اہم حریف کنزرویٹو پارٹی کے پیئر پولییور کے خلاف کھڑا کیا گیا ہے۔
کینیڈین وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ پولییور کا نقطہ نظر ڈونلڈ ٹرمپ کے نقطہ نظر سے ’غیر معمولی طور پر ’مماثلت‘ رکھتا ہے۔

دریں اثنا، کارنی کے اعلان سے پہلے، پولییور نے اپنی مہم کا آغاز کرتے ہوئے ٹیکسوں میں کٹوتی، قدرتی وسائل کو ’استعمال‘ کرنے اور کینیڈا میں ملازمتوں کے مواقعے واپس لانے پر زور دیا ہے۔