Follw Us on:

اسرائیل کا شام کے دو فوجی اڈوں پر حملہ، ایرانی افواج اور حزب اللہ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

اسرائیلی فوج نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے شام کے صوبہ حمص میں موجود دو فوجی اڈوں “تدمر” اور “ٹی 4” کو نشانہ بنایا۔

اسرائیل نے ان اڈوں کو ایرانی افواج اور لبنان کے حزب اللہ کے ساتھ تعلقات کی بنا پر نشانہ بنایا جو سابقہ شامی حکومت کے اتحادی ہیں۔

اسرائیل نے حالیہ مہینوں سے شام میں فضائی حملے تیز کر دیے ہیں اور اس کا مقصد ان فوجی مراکز کو تباہ کرنا ہے جو ایران اور حزب اللہ کے ساتھ تعلق رکھتے ہیں۔

یہ حملے شام میں جاری جنگ کی شدت میں اضافے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں جہاں اسرائیل اپنے علاقائی اثرات کو بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔

شام کے صوبہ حمص میں واقع “تدمر” اور “ٹی 4” ایئر بیسوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا ہے کیونکہ یہ دونوں ایئر بیس شام میں اسلحہ کی منتقلی کے اہم راستے سمجھے جاتے ہیں جو علاقے کی فوجی حرکات میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کے حملے ایران کی بڑھتی ہوئی موجودگی اور شام میں اس کے نیٹ ورک کو کمزور کرنے کے لیے ہیں۔

دسمبر 8 کو باغیوں نے صدر بشار الاسد کو اقتدار سے بے دخل کر دیا تھا جس کے بعد اسرائیل نے شام میں اپنی فضائی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔

اسرائیل کی فوجی حکمت عملی میں ایک اس وقت تبدیل ہوئی جب “ہیات تحریر الشام” (HTS)، جو کہ ایک اسلامسٹ گروہ ہے اور سابقہ طور پر القاعدہ سے منسلک تھا اور یہ گروپ شام کے جنوبی حصے میں فعال ہوگیا۔

اسرائیل نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ وہ HTS یا اس سے منسلک گروپوں کو شام کے جنوبی علاقے میں کسی بھی قسم کی موجودگی برداشت نہیں کرے گا اور اسرائیل نے اس علاقے کو غیر فوجی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسرائیل نے حالیہ عرصے میں اپنے فضائی حملوں کی شدت میں اضافہ کیا ہے خاص طور پر لاذقیہ اور لبنانی سرحد کے قریب علاقے میں۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ ایران کی شام میں پختہ موجودگی اور خطے کی عدم استحکام کی صورتحال نے اس کی سیکیورٹی کو شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں: فلم ساز کی گرفتاری پراسرائیل غصے سے پاگل، سات بچوں سمیت مزید 23 فلسطینی شہید کردیے

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس