Follw Us on:

کینیڈا کے انتخابات میں چین اور انڈیا کی مداخلت کا خطرہ، سیکیورٹی ایجنسی نے خبردار کردیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

کینیڈا کی سیکیورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ آئندہ 28 اپریل کو ہونے والے جنرل انتخابات میں چین اور انڈیا کی غیر ملکی مداخلت کے خطرات بڑھ گئے ہیں، جبکہ روس اور پاکستان بھی اس ضمن میں ممکنہ طور پر مداخلت کرسکتے ہیں۔

کینیڈا کی سیکیورٹی انٹیلی جنس سروس (سی ایس آئی ایس) کی جانب سے یہ انتباہ اس وقت جاری کیا گیا ہے جبکہ کینیڈا کے چین اور انڈیا کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہیں۔

سی ایس آئی ایس کے ڈپٹی ڈائریکٹر ‘ونیسا لوئڈ’ نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ عالمی سطح پر دشمن ممالک انتخابات میں مداخلت کے لیے اب جدید ٹیکنالوجی، خاص طور پر آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI) کا استعمال کر رہے ہیں اور چین کی جانب سے کینیڈا کے جمہوری عمل میں مداخلت کا امکان بہت زیادہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چین خاص طور پر AI کی مدد سے انتخابات میں اثر انداز ہونے کی کوشش کرسکتا ہے جیسے کہ اس نے ماضی میں متعدد ممالک میں کیا ہے۔

یہ انتباہ ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب کینیڈا اور چین کے تعلقات شدید تناؤ کا شکار ہیں اور اس ماہ کے آغاز میں چین نے کینیڈا کے زرعی اور خوراکی مصنوعات پر 2.6 بلین ڈالر سے زائد کی ٹیکس عائد کردیئے ہیں جو کینیڈا کی جانب سے چینی برقی گاڑیوں اور اسٹیل و ایلومینیم پر عائد ٹیکس کا جواب تھا۔

اس کے علاوہ چین نے گزشتہ سال چار کینیڈین شہریوں کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات میں سزائے موت دے دی تھی جس پر کینیڈا نے شدید احتجاج کیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا شام کے دو فوجی اڈوں پر حملہ، ایرانی افواج اور حزب اللہ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

دوسری جانب انڈیا کے ساتھ کینیڈا کے تعلقات مزید پیچیدہ ہوگئے ہیں کیونکہ گزشتہ سال کینیڈا نے انڈیا کے چھ سفارتی افسران کو ملک سے نکال دیا تھا جن پر الزام تھا کہ وہ کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسندوں کے خلاف سازشوں میں ملوث ہیں۔

سی ایس آئی ایس نے انڈیا پر بھی کینیڈا کے اندر جمہوری عمل میں مداخلت کی صلاحیت اور نیت رکھنے کا الزام لگایا۔

کینیڈا کی سیکیورٹی انٹیلی جنس سروس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غیر ملکی مداخلت ہمیشہ نتائج پر اثر انداز نہیں ہوتی مگر اس کا اثر عوامی اعتماد کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور جمہوری اداروں کی ساکھ کو متاثر کرسکتا ہے۔

ونیسا لوئڈ نے مزید کہا کہ اگرچہ یہ بہت مشکل ہے کہ غیر ملکی مداخلت کو براہ راست انتخابی نتائج سے جوڑا جائے لیکن ان اقدامات سے جمہوری عمل کی ساکھ پر گہرا اثر پڑتا ہے۔

سی ایس آئی ایس نے روس اور پاکستان کے حوالے سے بھی خبردار کیا کہ یہ دونوں ممالک بھی کینیڈا کے انتخابات میں مداخلت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں حالانکہ ان ممالک کا ملوث ہونے کا امکان نسبتاً کم ہیں۔

اس تمام صورتحال میں کینیڈا کی حکومت اور سیکیورٹی ادارے انتخابات کے دوران غیر ملکی مداخلت کے خطرات کو سنجیدہ لے رہے ہیں اور احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے عوامی اعتماد کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

کینیڈا کے عوام کو اس بات کا یقین دلانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ان کے جمہوری عمل کو غیر ملکی طاقتوں سے بچانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

کینیڈا کے انتخابات میں غیر ملکی مداخلت کے یہ خدشات عالمی سطح پر جمہوریت کے مستقبل کے حوالے سے ایک اہم سوال اٹھاتے ہیں اور اس بات کا عندیہ دیتے ہیں کہ ٹیکنالوجی اور عالمی سیاست کا گہرا تعلق جمہوری عمل کے لیے ایک اہم چیلنج بن چکا ہے۔

مزید پڑھیں: کیا نئی امریکی ویزا پالیسی پاکستان کو متاثر کرے گی؟

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس