انڈیا نے ایک بار پھر پاکستان کے مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے جموں و کشمیر پر پاکستانی دعووں کو ‘غیر ضروری اور غیر قانونی’ قرار دے دیا۔
اقوام متحدہ میں انڈیا کے مستقل مندوب پروتھانینی ہریش نے پاکستانی مندوب کی جانب سے کشمیر کے حوالے سے دیے گئے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ انڈیا کے زیر انتظام جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا۔
انڈین سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مندوب کا بار بار کشمیر کا حوالہ دینا نہ تو اس کے ‘غیر قانونی دعووں’ کو درست ثابت کرتا ہے اور نہ ہی ‘ریاستی سرپرستی میں سرحد پار دہشت گردی’ کا کوئی جواز پیش کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انڈیا پاکستان کے ساتھ پرامن تعلقات چاہتا ہے، لیکن اس کے لیے اسلام آباد کو دہشت گردی اور دشمنی سے پاک ماحول پیدا کرنا ہوگا، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان بامعنی مذاکرات ممکن ہو سکیں۔
مزید پرھیں: بنگلہ دیش سے بڑھتے پاک-چین تعلقات سے انڈیا خوفزدہ
دوسری جانب پاکستانی وزیر اعظم کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیری عوام کو ان کا حق خود ارادیت دلانے کے لیے اپنی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے۔
اقوام متحدہ میں ‘بین الاقوامی امن اور سلامتی کی بحالی’ کے موضوع پر بحث کے دوران طارق فاطمی نے کہا کہ کشمیر کا تنازعہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق منصفانہ اور حتمی حل کا منتظر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘یہ اس کونسل کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کو یقینی بنائے اور جموں و کشمیر تنازعے کے منصفانہ اور دیرپا حل کو فروغ دے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پائیدار امن کے لیے ضروری ہے کہ تنازعات کی بنیادی وجوہات کو حل کیا جائے۔