Follw Us on:

‘سہولیات ایتھوپیا جیسی اور نتائج اسپین جیسے’ ڈاکٹرز کا حکومت کے خلاف احتجاج

عاصم ارشاد
عاصم ارشاد

پنجاب میں صحت کے شعبے کی نجکاری کے خلاف احتجاج شدت اختیار کر گیا ہے۔ آج لاہور کے جنرل ہسپتال کے باہر ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے حکومت کے خلاف بھرپور احتجاج کیا۔

مظاہرین نے حکومت کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے سخت نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ نجکاری کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے۔

احتجاج میں شریک ڈاکٹروں نے حکومتی پالیسیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “ہمیں ایتھوپیا والی سہولیات دی جا رہی ہیں لیکن نتائج اسپین اور اٹلی جیسے مانگے جا رہے ہیں۔”

انکا کہنا تھا کہ “حکومت اگر ہمارے مسائل حل نہیں کر سکتی تو کم از کم ہماری نوکریاں نہ چھینے۔”

احتجاج میں شریک تنظیموں کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت بنیادی مراکز صحت (BHU) اور رورل ہیلتھ سنٹرز (RHC) کی نجکاری کر کے ہزاروں ملازمین کو بے روزگار کرنے جا رہی ہے۔

مظاہرین کی جانب سے پرائم منسٹر ہیلتھ انیشیٹو (PMHI) پروگرام کے ملازمین جو تین ماہ سے تنخواہوں اور روزگار سے محروم ہیں ان کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ طبی عملے نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈسپنسرز، آیا، سینٹری ورکرز اور معاون طبی عملے کو بھی ریگولر کیا جائے تاکہ ان کی سالوں کی محنت ضائع نہ ہو۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ نجکاری کا مطلب صحت کی سہولیات کو مہنگا اور ناقص بنانا ہے جو عوام کے بنیادی حقوق کے خلاف ہے۔

یہ احتجاج پنجاب میں صحت کے شعبے میں نجکاری کے خلاف جاری تحریک کا تسلسل ہیں۔ اس احتجاج میں تقریباً 23 تنظیموں نے گنگا رام ہسپتال سے محکمہ ہیلتھ اینڈ پاپولیشن تک لانگ مارچ کیا تھا جس میں ہزاروں ملازمین نے شرکت کی تھی۔

احتجاج میں نمایاں تنظیمیں جیسے کہ ‘ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن’ (YDA)، ینگ نرسز ایسوسی ایشن، (YNA)پاکستان پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن، لیڈی ہیلتھ وزیٹر ایسوسی ایشن اور پنجاب ڈسپنسرز ایسوسی ایشن شامل ہیں۔

مظاہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کر دیا جائے گا اور آئندہ پنجاب بھر کے سرکاری اسپتالوں میں مکمل ہڑتال کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔

تاحال پنجاب حکومت نے اس احتجاج پر کوئی واضح ردعمل نہیں دیا لیکن محکمہ صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں اس معاملے پر غور کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب ڈاکٹروں اور طبی عملے نے اعلان کیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو احتجاج کا دائرہ بڑھا کر پورے پنجاب میں اسپتالوں کو بند کرنے کی کال دی جائے گی۔

مزید پڑھیں: ‘پاکستان کا آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہو گیا ہے’ وزیر اعظم شہباز شریف

عاصم ارشاد

عاصم ارشاد

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس