خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے صدر آصف علی زرداری کو خط لکھا ہے جس میں ان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ضم شدہ اضلاع کے مالیاتی اخراجات پر 10ویں قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) کا اجلاس بلائیں۔
گنڈا پور نے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ 2018 میں 25ویں آئینی ترمیم، جس نے سابقہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کو کے پی کے ساتھ ضم کر دیا، ضم ہونے والے اضلاع کے 57 لاکھ باشندے مالی طور پر پسماندہ اور اپنے جائز حصے سے محروم ہیں۔
وزیراعلیٰ کا خط کے پی اسمبلی کی جنوری میں منظور کی گئی قرارداد کے بعد ہے، جس میں ایک نئے این ایف سی ایوارڈ کا مطالبہ کیا گیا ہے جہاں وفاقی حکومت اور صوبوں کو صوبے کے ضم شدہ اضلاع کے لیے اضافی 3 فیصد حصہ مختص کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ قبائلی علاقوں کے کے پی میں انضمام کے بعد صوبے کو 2024 تک 360 ارب روپے ادا کیے جانے چاہیے تھے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ سابق فاٹا کا شیئر وفاقی حکومت کو مل رہا ہے جوغیر آئینی ہے، مالی وسائل کی تقسیم کے لیے 10 واں این ایف سی اجلاس جلد بلایا جائے