Follw Us on:

روسی حملے جاری، زیلنسکی کا عالمی برادری سے روس پر ‘دباؤ ڈالنے’ کا مطالبہ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Russian attack

یوکرین کے شہر کریوی ریہ میں ایک روسی حملے میں کم از کم 19 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جن میں 9 بچے بھی شامل ہیں۔ علاقائی حکام کے مطابق، رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں شدید تباہی اور آگ بھڑک اٹھی۔

بعد میں ایک ڈرون حملے میں ایک اور شخص بھی جان سے گیا۔ امدادی کارکنوں نے رات بھر ملبہ ہٹانے اور متاثرین کی مدد میں کام کیا۔ شہریوں نے اپنے گھروں کی مرمت کا کام شروع کیا، اور آنکھوں دیکھا حال بیان کرنے والوں نے خوفناک مناظر کا ذکر کیا، جیسے زخمی بچے، روتے ہوئے والدین، اور تباہ حال عمارتیں۔

روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ ان کا حملہ ایک ایسی جگہ پر کیا گیا تھا جہاں یوکرینی کمانڈر اور غیر ملکی انسٹرکٹرز کی میٹنگ ہو رہی تھی۔ ان کے مطابق حملے میں 85 فوجی اور 20 گاڑیاں تباہ ہوئیں۔ تاہم یوکرین نے اس بیان کو جھوٹ قرار دیا اور کہا کہ روس عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔

یہ حملہ صدر زیلنسکی کے آبائی شہر پر کیا گیا، اور یہ رواں سال کا سب سے جان لیوا حملہ تصور کیا جا رہا ہے۔ زیلنسکی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ روس پر مزید دباؤ ڈالا جائے۔

ادھر امریکہ کا کہنا ہے کہ اس نے روس اور یوکرین دونوں کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کیے تھے جن میں توانائی کے نظام پر حملے روکنے کی بات شامل تھی، مگر دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر ان معاہدوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔

اس حملے میں پچاس سے زیادہ افراد زخمی ہوئے، جن میں ایک تین ماہ کا بچہ بھی شامل ہے، اور کئی افراد اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

یوکرین نے کہا ہے کہ روس کی یہ کارروائیاں ثابت کرتی ہیں کہ وہ امن کا خواہاں نہیں بلکہ جنگ کو مزید طول دینا چاہتا ہے۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس