Follw Us on:

امریکی وفد کا اسلام آباد دورہ کیا اثرات مرتب کرے گا؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

امریکی محکمہ خارجہ کے سینئر عہدیدار ایرک میئر کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد 8 سے 10 اپریل 2025 کے دوران اسلام آباد کا دورہ کرے گا۔ اس دورے کا مقصد پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم میں شرکت اور معدنیات کے شعبے میں امریکی مفادات کو فروغ دینا ہے۔ یہ فورم او جی ڈی سی ایل، حکومت پاکستان اور دیگر سٹریٹجک پارٹنرز کے اشتراک سے 8 اور 9 اپریل کو جناح کنونشن سینٹر میں منعقد ہو رہا ہے۔

یہ ایونٹ عالمی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان کے معدنی وسائل، خاص طور پر نایاب اور قیمتی دھاتوں کے شعبے میں سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لینے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا۔ امریکی وفد پاکستان میں امریکی کاروباری مواقع کو فروغ دینے اور اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اعلیٰ پاکستانی حکام سے ملاقاتیں کرے گا۔

دورے کے دوران ایرک میئر انسداد دہشت گردی سے متعلق تعاون کی اہمیت پر بھی بات کریں گے، جو دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی شراکت داری کا اہم ستون ہے۔

یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب امریکا نے پاکستان سمیت مختلف ممالک پر درآمدی ڈیوٹی عائد کی ہے۔ صدر ٹرمپ کے اعلان کے مطابق پاکستان پر 29 فیصد درآمدی محصولات لاگو کیے گئے، حالانکہ پاکستان کی برآمدات کا امریکی درآمدات میں حصہ انتہائی محدود ہے ،صرف 0.16 فیصد۔ پاکستان کی امریکہ کو سالانہ 6 ارب ڈالر کی برآمدات میں سے 75 سے 80 فیصد ٹیکسٹائل مصنوعات پر مشتمل ہوتی ہیں، جنہیں خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ سخت مسابقت کا سامنا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف متعدد مواقع پر معدنیات کے شعبے کو پاکستان کی معیشت کی بحالی کے لیے ایک بنیادی ستون قرار دے چکے ہیں۔ حالیہ برسوں میں ریکوڈک کے سونے اور تانبے کے ذخائر میں غیر ملکی سرمایہ کاری پر بھی توجہ دی جا رہی ہے۔ سعودی کمپنی منارا منرل اس سلسلے میں بارک گولڈ کے اشتراک سے بلوچستان میں سرمایہ کاری پر غور کر رہی ہے۔

پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم اسی کوشش کا حصہ ہے کہ ملک اپنے قدرتی وسائل کو مؤثر انداز میں عالمی منڈی سے جوڑے اور پائیدار اقتصادی ترقی کی بنیاد رکھے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس