وسطی افریقہ کے مشہور ویرنگا نیشنل پارک میں ایک المناک واقعہ پیش آیا ہے، جس نے دنیا بھر کو ہلا کر رکھ دیا۔ یہاں کے معروف Ishasha دریا میں 50 دریائی گھوڑے مردہ پائے گئے ہیں اور افسوسناک بات یہ ہے کہ اس میں صرف دریائی گھوڑے ہی نہیں بلکہ کچھ بھینسوں کی ہلاکت بھی رپورٹ کی گئی ہے۔
یہ ہلاکتیں ایک پراسرار اور خطرناک بیماری کی وجہ سے ہوئی ہیں، جس کی صحیح نوعیت ابھی تک واضح نہیں ہو سکی۔ تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ خطرناک بیماری “اینٹھراکس” ہو سکتی ہے جو کہ ایک ایسا بیکٹیریا ہے جو مٹی میں پایا جاتا ہے اور جانوروں کی زندگی کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
اس پارک کے ڈائریکٹر نے اس صورتحال پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ تمام ہلاک شدہ جانوروں کو پانی سے نکال کر دفن کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں لیکن وسائل کی کمی ان کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
کانگولیس انسٹیٹیوٹ فار نیچر کنزرویشن نے فوری طور پر علاقے کے رہائشیوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہیں کہا گیا ہے کہ وہ جنگلی حیات سے دور رہیں اور پانی پینے سے پہلے اسے اچھی طرح اُبال کر استعمال کریں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ویرونگا گہرے جنگلات، گلیشیئرز اور آتش فشاں کا ایک وسیع و عریض علاقہ ہے، جس میں پرندوں، رینگنے والے جانوروں اور ممالیہ کی دنیا کے کسی بھی دوسرے محفوظ علاقے سے زیادہ اقسام پائی جاتی ہیں۔
ویرنگا نیشنل پارک کی پراسرار خاموشی میں یہ بیماری ایک خوفناک حقیقت بن کر اُبھری ہے اور سب کو متنبہ کر رہی ہے کہ قدرتی وسائل سے تعلق رکھنا کتنا پیچیدہ اور نازک معاملہ ہو سکتا ہے۔