پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا، کاروباری دن کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس میں 2036 پوائنٹس کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد انڈیکس 116,189 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
عالمی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز مثبت انداز میں ہوا اور ابتدائی لمحات میں انڈیکس میں 3000 پوائنٹس تک کا اضافہ دیکھا گیا، لیکن بعد میں پرافٹ ٹیکنگ (منافع سمیٹنے) کے باعث حصص کی فروخت شروع ہوئی جس سے کچھ دباؤ دیکھنے میں آیا، مگر مجموعی رجحان مثبت ہی رہا۔
مارکیٹ ماہرین کے مطابق اس تیزی کی بنیادی وجہ عالمی سطح پر اسٹاک مارکیٹس میں بہتری ہے۔
مزید پڑھیں: 21 سال بعد منافع: کیا پی آئی اے اپنے سنہری دور میں جا سکتی ہے؟
معروف تجزیہ کار محمد سہیل نے عالمی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ان ملکوں کو نوے دن کی رعایت دینا، جنہوں نے امریکہ پر جوابی ٹیرف نافذ نہیں کیا، عالمی مارکیٹوں کے لیے ایک مثبت اشارہ ثابت ہوا ہے۔ پاکستان بھی ان ممالک میں شامل ہے، جنہوں نے جوابی ٹیرف نہیں لگایا، جس کا فائدہ پاکستانی مارکیٹ کو بھی پہنچا۔
تجزیہ کار شہریار بٹ نے اس موقع کو پاکستان کے لیے ایک موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ چونکہ چین پر بھاری ٹیرف عائد کیے گئے ہیں، اس لیے پاکستانی ٹیکسٹائل کمپنیاں مستقبل میں امریکی مارکیٹ میں بہتر کارکردگی دکھا سکتی ہیں۔
مزید یہ کہ ریکو ڈک کیس سے متعلق مثبت خبروں نے آئل اینڈ گیس کے شعبے کی کمپنیوں کے حصص میں خریداری کو فروغ دیا، جس سے کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔