لکھاری کو اس بات کا ضرور خیال رکھنا چاہیے کہ وقت کے لحاظ سے کس طرح لکھنا چاہیے اور لکھنے کے لیے کن باتوں کو ملحوظ خاطر رکھنا ضروری ہے۔
پاکستان میٹرز سے پاکستان فیڈرل یونین آف کالمسٹ کے صدر ساجد خان نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لکھاری کے لیے نہ کوئی عمر کی قید ہے اور نہ ہی تعلیم محدود رکھی گئی ہے مگر مشاہدہ بہت اہمیت کا حامل ہے، روزانہ کی بنیاد پر آپ کو ہزاروں کہانیاں ملیں گی ان کو لکھنے کے لیے آنکھ چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لکھنے کے لیے درد دل ہونا ضروری ہے آپ کسی بھی چیز کا مشاہدہ کریں اور پھر قلم کہانی ختم کیے بغیر رکے نہ، آپ کی آنکھ میں مشاہدہ کی صلاحیت ہونی چاہیے۔
ساجد خان کا کہنا ہے کہ لکھاری کو ریاستی قانون کو مد نظر رکھ کر لکھنا چاہیے کبھی بھی اپنے ریاستی قوانین کے خلاف نہ جائیں، اگر لکھاری کو کسی چیز سے اختلاف ہو تو اسے اس اختلاف کو بھانپ کر لکھنا آنا چاہیے۔