Follw Us on:

نیتن یاہو! تم سے یہ امت ایک ایک ظلم کا انتقام لے گی، حافظ نعیم کا غزہ مارچ سے خطاب

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

لاہور میں غزہ مارچ میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ آپ لوگوں نے یہاں جمع ہوکر اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ آپ کے دل فلسطینیوں کے لیے دھڑکتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اسرائیل بمباری کررہا ہے، جس سے غزہ میں بچے شہید ہوتے ہیں، نیتن یاہو یہ امت اس ظلم کا تم سے انتقام لیں گے، تم سے ایک ایک بچے کا حساب لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیل کا غرور تو سات اکتوبر کو ہی ختم ہوگیا تھا۔ اسرائیل نہتے لوگوں پر وار کرتا ہے اور اسپتالوں، ڈاکٹروں اور بچوں کو نشانہ بناتا ہے۔

اسرائیل کو یہ طاقت امریکا سے ملی ہوئی  ہے، میرا پاکستان کی حکومت اور اپوزیشن سے یہ سوال ہے کہ تم لوگوں کے منہ پر چھالے کیوں پڑ گئے ہیں، تم امریکا کی مذمت کیوں نہیں کرتے، ان کی دہشتگردی کی مذمت کیوں نہیں کرتے؟ یہاں سب اس چیز کے طلبگار ہیں کہ ٹرمپ ان کے سر پر ہاتھ رکھے۔

حافظ نعیم الرحمان نے پاکستان کے نام نہاد لیڈروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاریخ تمہیں یاد رکھے گی، اگر تم سمجھتے ہوکہ پاکستان کے لوگ بھول جائیں گے، تمہیں نہیں بھولیں گے، تم امریکہ کے ساتھ کھڑے ہو۔

مزید پڑھیں: ‘امریکا کے سب پٹھو خاموشی توڑ دیں’ لاہور غزہ مارچ کے شرکاء کا مطالبہ

انہوں نے کہا ہے کہ ہم وزیرِاعظم ہو یا صدر ہو، ہم آرمی چیف ہو یا کوئی چیف ہو، ہم ان سب پر حجت تمام کررہے ہیں اور ان کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ یہ حجت صرف جماعتِ اسلامی تمام نہیں کررہی، یہ مائیں بہنیں حجت تمام نہیں کررہیں، یہ اللہ رب العالمین بھی دیکھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ میں آرمی چیف سے بھی کہتا ہوں، وزیرِاعظم سے بھی کہتا ہوں کہ خدا دیکھ رہا ہے اور جب ہمارے بچے شہید ہورہے ہیں، آپ نہ امریکا کے خلاف بول رہے ہیں اور ناہی اسرائیل کے خلاف کوئی ایسا قدم اٹھا رہے ہیں، جس سے یہ ظلم رک سکے۔

حافظ نعیم نے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کا نام بزدلوں کی تاریخ میں بزدل لکھا جائے گا۔ مسلم ملکوں کے حکمرانو، عرب ممالک کے حکمرانو! اگر تم یہ سوچ رہے ہو کہ غزہ برباد ہوتا ہے تو ہو، وہاں بچے شہید ہوتے ہیں تو ہوں، تو یہ یاد رکھو کہ اسرائیل تمہیں بھی نہیں چھوڑے گا، یہ یہود ہیں یہود، یہ صیہونیت زدہ یہود ہیں، ان کی تاریخ ہے کہ یہ معاہدے توڑتے ہیں۔

ایک ہی ریاست ہے اور وہ فلسطین کی ریاست ہے۔ (فوٹو: جماعتِ اسلامی)

انہوں نے کہا ہے کہ یہ اپنے محسنوں کے قاتل ہیں، یہ انبیاء کے قاتل ہیں، یہ کبھی اپنے چہروں اور کبھی ایجنڈوں کو نہیں چھوڑیں گے اور دنیا اور آخرت تمہاری برباد ہوگی۔ یہی وقت ہے کہ اٹھ کر کھڑے ہوجاؤ اور اسرائیل کو واضح پیغام دو کہ اب تمہیں پیچھے ہٹنا پڑے گا۔

امیر جماعتِ اسلامی نے واضح پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج لاہور ہے، 13 کو کراچی میں شارع فیصل پر سر ہی سر ہوں گے، پھر 18 کو ملتان ہوگا اور پھر 20 کو اسلام آباد میں اسلام آباد کی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ کیا جائے گا۔

حافظ نعیم نے مارچ میں موجود شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں آج لاہور میں موجود ہوں، ایک ایسے لاہور میں جہاں آج سے 96 سال قبل 1929 ایک کانفرنس ہوئی تھی، جو فلسطینوں کے حق میں ہوئی تھی، علامہ اقبال نے اس کی صدارت کی تھی اور انہوں نے کہا تھا کہ فلسطین میں ہماری ماؤں بہنوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح ذبح کیا جارہا ہے۔ فلسطین پر ظلم دو چار برس کی بات نہیں ہے یہ 100 سال کا قصہ ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ جو کوئی بھی فلسطین کے دوریاستی حل کی بے ادبی کرتا ہے تو گویا وہ چپکے چپکے اسرائیل کے حق میں بات کرتا ہے۔ ایک ہی ریاست ہے اور وہ فلسطین کی ریاست ہے، جس پر قبضہ ہے اور اسے چھڑانا ہر مسلمان کا فرض ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رات بھر زمین کانپتی رہی، ایسا لگتا تھا جیسے قیامت آ گئی ہو، غزہ کے رہائشی

امیر جماعتِ اسلامی نے کہا ہے کہ ہم اور اسرائیل جدا جدا نہیں بلکہ ایک ہیں، ہم نظریے کی بنیاد پر ایک ہیں، ہم کلمے کی بنیاد پر ایک ہیں، ہم انسانیت کی بنیاد پر ایک ہیں، ہم حق اور سچ کی بنیاد پر ایک ہیں، ہم مسجدِ اقصیٰ جو قبلہ اول ہے، ہم اس کی بنیاد پر ایک ہیں۔ لیاقت علی خان نے اسرائیل کو تسلیم کرنے پر کہا تھا کہ ہماری روح قابلِ فروخت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ حماس نے مزاحمت کو زندہ کیا ہے، اب اگر نعوزباللہ پورا غزہ بھی شہید کردیا جائے تب بھی یہ مزاحمت نہیں رکے گی۔ پوری دنیا میں پیدا ہونے والا ہر بچہ حماس بنے گا، پوری دنیا میں پیدا ہونے والا ہر باضمیر انسان حماس بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ میں جاکر پول کروا دو آدھے سے زیادہ آبادی اب حماس کے ساتھ کھڑی ہے، اس لیے اب حماس مزاحمت کا، ظلم کا، جدوجہد کا، حق کا اور سچ کا استعارہ ہے، اس کو اب روکا نہیں جاسکتا۔ وقت آگیا ہے کہ اب یہاں حماس کا دفتر کھولا جائے۔ وہ مصنوعات جو اسرائیل کو فائدہ دیتی ہیں ان کا بائیکاٹ کیا جائے۔

شرکاء سے خطاب کے اختتام پر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ میں یہ چیلنج کرتا ہوں کہ پورے حکومتی وسائل کے ساتھ یہ حکمران، یہ چچا ہو یا بھتیجی ، اتنا بڑا جلسہ یہاں نہیں کرسکتے، یہ فلسطین کے لیے آنے والے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس