کراچی میں آج جماعت اسلامی کے زیر اہتمام غزہ یکجہتی مارچ ہوا، جس کا آغاز شام 4 بجے شاہراہ فیصل سے کیا گیا۔ مارچ کا مقصد اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز بلند کرنا اور اہلِ فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کرنا تھا۔ شہر کے تمام اضلاع سے قافلوں کی صورت میں شرکاء شاہراہ فیصل پر جمع ہوئے۔
مارچ سے قبل بلوچ کالونی پل سے مرکزی جلسہ گاہ تک ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کی۔ مارچ سے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کلیدی خطاب کیا۔
مارچ سے خطاب کرتے ہوئے منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کے مسلم حکمران غزہ میں جاری ظلم پر مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں، جب کہ اقوام متحدہ صرف قراردادیں پاس کرنے تک محدود ہے جنہیں امریکا نے ویٹو کردیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ او آئی سی اور عرب لیگ کہاں ہیں جنہیں عرب دنیا کے تحفظ کی ذمے داری سونپی گئی تھی۔
انھوں نے کہا کہ جب بھی اہل غزہ نے پکارا ہے، اہل کراچی نے ثابت کردیا کہ ہم کل بھی اہل غزہ کے ساتھ تھے اور آج بھی اہل غزہ کے ساتھ ہیں۔
انھوں نے کہا کہ حماس اور اہل فلسطین نے اپنے عزم کے ذریعے ثابت کر دکھایا اور مسلم امہ کے حکمرانوں کو ثابت کردیا ہے، وہ ایمانی جذبے اور ایمانی قوت سے سرشار ہیں، اہل غزہ ایمانی قوت اور اللہ پہ بھروسہ کرکے استقامت کا استعارہ بنے ہوئے ہیں۔
امیر جماعتِ اسلامی کا کہنا تھا کہ جانور کے حقوق کی بات کرنے والے اور اقوام متحدہ بتائیں کہ فلسطین میں ظلم کیوں نظر نہیں آرہا؟ کہاں کے او آئی سی اور کہاں ہے عرب لیگ؟ انہیں فلسطین میں جاری ظلم کیوں نظر نہیں آتا۔
امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ کاشف شیخ نے کہا کہ اہل کراچی کو اہل غزہ و فلسطین کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے سلام پیش کرتا ہوں۔ اہل غزہ امت مسلمہ کے حکمرانوں کو مدد کے لیے پکاررہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ عالم اسلام کے حکمرانوں سن لو اب تقریر اور تحریر سے نہیں بلکہ اب عصا اٹھانا پڑے گا۔ اہل ایمان کی رمق اور جہاد فی سبیل اللہ کا عنوان بننے کی ضرورت ہے۔ معصوم بچوں اور خواتین پر بمباری کرکے اسلام کو ختم نہیں کرسکتے۔
اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے ناظم ابش صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہل کراچی و جماعت اسلامی کراچی کو کامیاب و تاریخی یکجہتی غزہ مارچ پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ آج اہلیان کراچی نے لاکھوں کی تعداد میں گھروں سے نکل کر اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے علمائے کرام سے کہنا چاہتے ہیں کہ امت کا ایک ایک بچہ واقف ہے کہ امت پر جہاد فرض ہوچکا ہے۔
چیئرمین القدس اتحاد المسلمین فضیلت الشیخ شیخ مروان ابو العاص نے کہا ہے کہ ہم فلسطینی بھائیوں کی طرف سے پاکستانی بھائیوں کو سلام عقیدت پیش کرتے ہیں۔ آپ سب جانتے ہیں کہ غزہ میں ظلم و بربریت جاری ہے۔ ان کا آڈیو خطاب میں کہنا تھا کہ ہمارے گھروں ، مساجدوں اور اسپتالوں کو تباہ و برباد کردیا ہے۔ اہل غزہ کے مسلمانوں امت کے مسلمانوں سے مدد طلب کررہے ہیں۔ ہمارے بچوں اور عورتوں پر بمباری کی جارہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ میرے پاکستانی بھائیو! ہم بیت المقدس اور اہل غزہ کی آزادی کے لیے ڈٹے رہیں گے۔ اہل غزہ و فلسطین کے مسلمانوں نے اپنے دوستوں اور دشمنوں کو پہچان لیا ہے۔ غزہ کے بچوں اور خواتین کے حقوق کی بات کرنے والے صرف باتیں ہی کرتے ہیں عملا کچھ نہیں کیا جارہا۔ مسجد اقصی کو مکمل ہیکل سلیمانی میں تبدیل کرنے میں کوشاں ہیں۔ انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں مسجد اقصیٰ کی آزادی کے بعد مسجد اقصی میں نماز شکرانہ ادا کریں گے۔
مجلس وحدت المسلمین کے مرکزی رہنما مولانا سید حسن ظفر نقوی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم بچوں کے خون نے عالم اسلام کے مسلمانوں میں یکجتی کی ہے۔ سامراج کی کوشش ہے کہ امت مسلمہ کہ یکجہتی میں دراڑ ڈالی جائے۔ ہم سب اہل غزہ و فلسطین کے ساتھ ہے۔ ہمارا فلسطینی بھائیوں سے ایمانی رشتہ ہے۔
غزہ کے سرزمین سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر زوہیر ناجی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی اور اہل کراچی کے شکر گزار ہیں جنہوں نے لاکھوں کی تعداد میں گھروں سے نکل کر مارچ میں شرکت کرکے فلسطینی بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ ہمارے دشمن صیہونی نے ہزاروں کی تعداد میں فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔ صیہونی ہمارا دشمن ہے اور وہ اپنی طاقت سے ہمیں شکست نہیں دے سکتا۔
یکجہتی غزہ مارچ میں این ای ڈی کے طلبہ نے اہل غزہ و فلسطین کے مسلمانوں کی امداد کے لیے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کو 7 لاکھ روپے چیک پیش کیا۔جب کہ دو بچیوں نے بھی اپنی گلگ پیش کی۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی اسٹیج آمد پر ان کا بھرپور خیر مقدم کیا گیا اور پرجوش نعرے لگائے گئے۔قائدین نے ہاتھ اُٹھاکر شرکاء کے نعروں کا جواب دیا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے شاہراہِ فیصل پر غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے یکجہتی غزہ مارچ کے لاکھوں کی تعداد میں موجود شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج شہر کراچی نے ایک مرتبہ پھر ثابت کیا ہے کہ شہر عالم اسلام کا سب سے بڑا شہر ہے۔ اہل کراچی کا لاکھوں کی تعداد میں شرکت کا جذبہ ضرور رنگ لائے گا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کو دریا برد کردیا گیا ہے، طاقت ور کی حکمرانی ہے، استعمار اور سامراج فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے۔ آج اگر غزہ کے حالات خراب ہیں، حماس کی لیڈر شپ کو ختم کیا جارہا ہے۔ انھوں نے سوال کیا کہ کیا یہودی امت مسلمہ کے غداروں کو نہیں چھوڑیں گے۔
انھوں نے کہا کہ 22 اپریل کو کراچی سے خیبر ، کشمیر سے چترال تک پورا پنجاب اور پورا سندھ بند ہوگا۔ پاکستان کے عوام بتائیں گے ہم امریکہ و اسرائیل سے نفرت کرتے ہیں اور ان کے عزائم سے نفرت کرتے ہیں۔ ہم نے اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو خط لکھا ہے اور عالمی سطح پر دباؤ ڈالیں گے۔
جماعت اسلامی سندھ کے سابق امیر محمد حسین محنتی کی دعا پر مار چ کا اختتام ہوا۔ یکجہتی غزہ مارچ میں شرکاء کی جانب سے امریکہ واسرائیل کے خلاف شدید غم و غصہ کا اظہار کیا گیا اور مظلوم اور نہتے فلسطینی مسلمانوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے پرجوش نعرے لگائے گئے، جن میں یہ نعرے شامل تھے۔ کشمیریوں سے رشتہ کیا لاالہ الا اللہ، فلسطین سے رشتہ کیا لاالہ الا اللہ، تیرا میرا رشتہ کیا لاالہ الا اللہ، پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الا اللہ، اس زندگی کی قیمت کیا لاالہ الا اللہ،مظلوموں سے رشتہ کیا لاالہ الا اللہ۔ اسرائیل کا ایک علاج الجہاد الجہاد، یہودیوں کا ایک علاج الجہاد الجہاد، مردہ باد مردہ باد امریکہ مردہ باد، مردہ باد مردہ باد اسرائیل مردہ باد،۔ القدس کی آزادی تک جنگ رہے گی، جنگ رہے گی۔ لبیک یا اقصیٰ، لبیک یا غزہ، لبیک لبیک لبیک یا اقصیٰ، لبیک لبیک لبیک یا غزہ۔
یکجہتی غزہ مارچ میں ناظمہ کراچی جاوداں فہیم،نائب قیمہ پاکستان عطیہ نثار، ناظمہ صوبہ سندھ رخشندہ منیب، نائب ناظمہ صوبہ سندھ عذرا جمیل، نائب ناظمہ کراچی فرح عمران، شیبا طاہر، سمیہ عاصم، ندیمہ تسنیم، ہاجرہ عرفان، سیکریٹری اطلاعات کراچی ثمرین احمد اور دیگر خواتین ذمہ داران بھی موجود تھیں۔
یاد رہے اس سے پہلے جماعت اسلامی نے لاہور اور ملک کے باقی شہروں میں بھی غزہ میں اسرائیلی حملوں کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالی جس میں بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے نرسری بس اسٹاپ پر یکجہتی غزہ مارچ کے سلسلے میں لگائے گئے کیمپ کا دورہ کیا اور میڈیا سے گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی پشت پناہی میں اسرائیلی دہشت گردی اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف آج شام 4 بجے شاہراہ فیصل پر غزہ سے یکجہتی کا بھرپور مظاہرہ کیا جائے گا۔
منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کے مسلم حکمران غزہ میں جاری ظلم پر مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں، جب کہ اقوام متحدہ صرف قراردادیں پاس کرنے تک محدود ہے جنہیں امریکا نے ویٹو کردیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ او آئی سی اور عرب لیگ کہاں ہیں جنہیں عرب دنیا کے تحفظ کی ذمے داری سونپی گئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک 55 ہزار سے زائد مسلمان شہید ہوچکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، جب کہ غزہ کا 90 فیصد انفراسٹرکچر تباہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنیوا کنونشن کے تحت اسپتالوں، مساجد اور شہری آبادیوں پر حملے ممنوع ہیں لیکن عالمی قوانین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔

منعم ظفر خان نے کہا کہ اہل کراچی گزشتہ کئی ہفتوں سے فلسطین میں جاری بمباری اور انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور صیہونی و امریکی مصنوعات کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ شہر کے تمام اضلاع سے شہری قافلوں اور جلوسوں کی صورت میں شاہراہ فیصل پہنچیں اور مسلم امہ کے حکمرانوں کو جھنجھوڑیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کے مارچ میں لاکھوں افراد کی شرکت متوقع ہے جو انسانیت کے حق میں اور ظلم کے خلاف ایک مضبوط آواز ہوگی۔ مارچ سے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان بھی خطاب کریں گے۔
اس موقع پر نائب امیر کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ، نائب امیر کراچی مسلم پرویز، سیکریٹری کراچی توفیق الدین صدیقی، ڈپٹی سیکریٹری عبدالرزاق خان، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری، سینئر ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات صہیب احمد اور دیگر بھی موجود تھے۔

غزہ مارچ کے لیے شاہراہ فیصل پر مردوں اور خواتین کے لیے علیحدہ ٹریک مختص کیے گئے ہیں۔ ٹریفک پولیس کراچی نے مارچ کے پیش نظر متبادل ٹریفک پلان جاری کر دیا ہے۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ متبادل راستے اختیار کریں تاکہ ٹریفک کی روانی متاثر نہ ہو۔
پولیس کے مطابق ایف ٹی سی سے ایئرپورٹ جانے والے افراد کورنگی روڈ یا سندھی مسلم سے اللہ والی چوک کے ذریعے یونیورسٹی روڈ کا راستہ اپنائیں۔ ایئرپورٹ سے صدر جانے والوں کے لیے ڈرگ روڈ اور راشد منہاس روڈ استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، جبکہ کارساز سے آنے والے شہری بلوچ کالونی برج سے ایکسپریس وے کا راستہ اختیار کریں۔
ٹریفک پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ انتظامیہ سے مکمل تعاون کریں تاکہ مارچ کے دوران امن و امان اور ٹریفک کی روانی برقرار رکھی جا سکے۔