لاکھوں فلسطینیوں پر جاری امریکی سرپرستی میں اسرائیلی جارحیت اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
سوشل میڈیا سے لے کر سڑکوں تک، عوامی سطح پر اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند کی جا رہی ہے۔ اسی سلسلے میں پاکستان میں بھی شہریوں نے اسرائیل کی حمایت کرنے والی کمپنیوں اور برانڈز کے بائیکاٹ کی مہم زور و شور سے جاری رکھی ہوئی ہے۔
اس مہم نے اب معاشی اثرات دکھانے شروع کر دیے ہیں، جہاں صارفین کی جانب سے بائیکاٹ کے باعث مختلف ملٹی نیشنل فوڈ چینز کو اپنا کاروبار سمیٹنا پڑ رہا ہے۔
لاہور اور ایبٹ آباد میں ایسی مثالیں سامنے آئی ہیں، جہاں کے ایف سی کی برانچز کو بند کر دیا گیا ہے اور ان پر ترپال ڈال کر کاروبار معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ اقدام عوامی ردعمل کی شدت اور بائیکاٹ مہم کی کامیابی کا عملی اظہار سمجھا جا رہا ہے۔