غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف کراچی بھر میں آج جماعتِ اسلامی کے زیرِانتظام ‘اظہارِ یکجہتی غزہ’ منایا گیا، شہری سڑکوں پر نکل آئے۔ فلسطینی بچوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے طور پر شہریوں نے علامتی تابوت اٹھائے ہوئے پرامن مارچ کیا، جس نے ہر دیکھنے والے کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔
مارچ میں شریک خواتین، بچے اور بزرگ سب فلسطینی پرچم، پلے کارڈز اور بچوں کے ناموں والے علامتی تابوت لیے ہوئے نظر آئے۔ مظاہرین نے غزہ میں شہید ہونے والے معصوم بچوں کی نمائندگی کرتے ہوئے اُن کی تصاویر اور ناموں پر مشتمل بینرز اُٹھا رکھے تھے، جنہیں دیکھ کر فضا سوگوار ہو گئی۔
اس پرامن مارچ کا مقصد غزہ میں جاری انسانی بحران اور جنگی صورتحال پر عالمی توجہ مبذول کروانا تھا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، جب کہ ہر روز معصوم فلسطینی بچے بمباری کا نشانہ بن رہے ہیں۔
مظاہرین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کریں اور غزہ کے نہتے شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
مارچ کے شرکاء نے ہاتھوں میں شمعیں بھی اٹھا رکھی تھیں، جنہیں فلسطینی بچوں کی یاد میں جلایا گیا۔ مظاہرے کے دوران نظموں، تقاریر اور نعرے بازی کے ذریعے مظلوموں سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔
مارچ کے منتظمین کا کہنا تھا کہ یہ احتجاج غیرسیاسی اور خالص انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں جاری بربریت پر ہر انسان کو آواز اٹھانی چاہیے، چاہے وہ دنیا کے کسی بھی حصے میں ہو۔