Follw Us on:

معروف سکالر پروفیسر خورشید احمد کی غائبانہ نماز جنازہ: ’ جماعت اسلامی ایک بہت بڑے رہنما سے محروم ہوگئی‘

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

معروف سکالر، نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان پروفیسر خورشید احمد کی غائبانہ نماز جنازہ کراچی میں ادا کی گئی، غائبانہ نماز جنازہ میں کراچی شہرکی جماعت اسلامی کے رہنماؤں، اہم علمی شخصیات نے شرکت کی، نمازجنازہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے پڑھائی ۔

حافظ نعیم الرحمان نے پروفیسر خورشید احمد کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ علم کا سمندر تھے جن سے ہم نے بہت رہنمائی حاصل کی، آخری وقت جماعت کی سرگرمیوں اور مشاورت میں پیش پیش رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مغرب کے ساتھ ہمیشہ دلیل کے ساتھ بات کرتے رہے، پروفیسر صاحب کا انتقال تحریک کے لیے بہت بڑا نقصان ہے، جماعت اسلامی ایک بہت بڑے رہنما سے محروم ہوگئی، ہم ان کے مشن کو جاری رکھیں گے۔

’پروفیسر خورشید احمد میں خودنمائی تھی، ایک بڑے انسان تھے مگرعاجزی کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی، جب بھی بات کی ایک کارکن کے طورپر کی‘۔

کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت چھوٹے بڑے شہروں میں پروفیسرخورشید احمد کی  غائبانہ نماز جنازہ اداکی گئی۔ 

یاد رہے پروفیسر خورشید احمد گزشتہ روز 92 سال کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملے تھے۔

23 مارچ 1932ء کو دہلی میں جنم لینے والے پروفیسر خورشید احمد کا علمی سفر محض کاغذی ڈگریوں تک محدود نہ تھا بلکہ انہوں نے معیشت، تعلیم، دین، سیاست اور سماج کے ہر زاویے کو اپنی تحقیق کا مرکز بنایا۔

پروفیسر خورشید احمد عالمی سطح کے دانشور اور جماعت اسلامی کے معتبرترین رہنما شمار ہوتے تھے۔ 

جماعت اسلامی کے بانی سید ابوالاعلیٰ مودودی کے قابل فخرشاگردوں میں سے ایک تھے۔

پروفیسر اسلامی معاشیات کو جدید دنیا میں بطور علیحدہ علم متعارف کرانے والے اولین شخص تھے۔ ان کی 70 سے زائد تصانیف اردو اور انگریزی میں فکری تشنگی مٹاتی ہیں۔

مزید پڑھیں: جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما پروفیسرخورشید احمد انتقال کرگئے

1949ء میں اسلامی جمعیت طلبہ کے رکن بنے، پھر 1956ء میں سید مودودی کی جماعت اسلامی سے وابستہ ہوکر پوری زندگی نظریۂ اسلام کے فروغ میں گزار دی۔ اس کے علاوہ تین بار سینیٹر بھی منتخب ہوئے اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی رہے اور کئی بین الاقوامی اعزازات سے نوازے گئے جن میں شاہ فیصل ایوارڈ، اسلامی ترقیاتی بینک پرائز اور نشان امتیاز شامل ہیں۔

 مرحوم کو اقتصادیات اسلام میں گراں قدر خدمات انجام دینے پر اسلامی بینک نے 1990 میں اعلیٰ ترین ایوارڈ بھی دیا تھا، امریکن فنانس ہاؤس نے 1998 میں اسلامک فنانس اعزاز بھی عطا کیا۔

پروفیسر خورشید احمد عالمی جریدے ترجمان القرآن کے مدیر بھی تھے۔ آخری دم تک اس ادارے کو چلاتے رہے۔
ان کی لائبریری میں ہزاروں نایاب کتب تھیں، جو انہوں نے مختلف اداروں کو وقف کردیں۔ وہ نہ صرف ایک محقق بلکہ تحریکِ اسلامی کے سچے داعی تھے۔ آج وہ خاموش ہو گئے، مگر ان کی تحریریں، تقاریر اور فکری میراث ہمیشہ زندہ رہے گی۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس