Follw Us on:

تجارتی جنگ: چین کا نجی ایئرلائنز کو امریکی بوئنگ طیارے نہ خریدنے کا حکم

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
فیصلہ امریکہ کی جانب سے چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کے جواب میں کیا گیا ہے۔ (فوٹو: گوگل)

چین نے تجارتی کشیدگی کے تناظر میں نجی ایئرلائنز کمپنیوں کو امریکا سے مزید بوئنگ جیٹ طیارے وصول نہ کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔

بلومبرگ نیوز کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ امریکہ کی جانب سے چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کے جواب میں کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بیجنگ نے چینی ایئر لائنز کو امریکی طیاروں کے پرزے اور آلات خریدنے سے بھی روک دیا ہے۔

چین کا شمار بوئنگ کے بڑے صارفین میں ہوتا ہے اور اس فیصلے کے بعد بوئنگ کے حصص کی قیمت میں کمی دیکھی گئی، جب کہ یورپی کمپنی ایئربس کی مارکیٹ پوزیشن مزید مضبوط ہو گئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایئر چائنا، چائنا ایسٹرن اور چائنا سدرن ایئر لائنز نے 2025 سے 2027 کے درمیان بوئنگ کے درجنوں طیارے حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی، جن کی فراہمی اب متاثر ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کی حکومت بس اپنے امیر دوستوں کو اور امیر بنا رہی ہے، سابق امریکی صدر جو بائیڈن

واضح رہے کہ بوئنگ پہلے ہی کئی چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے، جن میں کارکنوں کی ہڑتال، سخت ریگولیٹری جائزہ اور سپلائی چین میں رکاوٹیں شامل ہیں۔ چین کی جانب سے ترسیل روکنے کا اقدام کمپنی کے لیے ایک اور جھٹکا ہے۔

عالمی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق بوئنگ نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے، جب کہ کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کمپنی اپنی ترسیل دیگر ایئر لائنز کو منتقل کر سکتی ہے، لیکن طویل مدتی اثرات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر چین نے امریکی ساختہ پرزوں کی درآمد بند کر دی تو اپنے مقامی تیار کردہ C919 طیارے کی تیاری اور پرواز بھی متاثر ہو سکتی ہے، کیونکہ ان میں بھی کئی امریکی پرزے استعمال ہوتے ہیں۔

یاد رہے کہ بیجنگ کی جانب سے یہ قدم ایک ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے، جب امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ چینی حکومت اس وقت بوئنگ طیارے لیز پر لینے والی کمپنیوں کو مالی معاونت فراہم کرنے کے طریقوں پر بھی غور کر رہی ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس