بلدیہ ٹاؤن، کراچی کے ایک چھوٹے سے گھر میں 16 سالہ طلحہ احمد موبائل فون سے ویڈیو بنانے میں مصروف ہے۔
اس کی ہر ویڈیو کو تقریبا لاکھوں لوگ دیکھتے ہیں اور لائیک کرتے ہیں اور اب تو اس کا نام پاکستان کے مقبول ترین ٹین ایج کامیڈیئنز میں شامل ہو چکا ہے۔
صرف ایک سال کے اندر اس نے 324,000 سے زائد فالوورز بنا لیے ہیں جبکہ اس کی ایک ویڈیو نے تو 20 ملین ویوز حاصل کیے ہیں۔
لیکن یہ کامیابی آسان نہیں تھی، طلحہ کے پاس نہ کوئی اچھی کوالٹی کا کیمرہ تھا، نہ ٹرائی پاڈ، بلکہ صرف ایک موبائل فون اور اپنی تخلیقی صلاحیتیں۔
طلحہ کی ایک حالیہ ویڈیو، جس میں اس نے انڈین فلموں میں مسلمانوں کو پیش کرنے کے طریقے پر زبردست طنز کیا، اور یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل گئی۔
اس نے بالی وڈ کے “روایتی مسلم کرداروں” کی نقل اتنی شاندار کی کہ دیکھنے والے ہنستے ہنستے لوٹ پوٹ ہو گئے۔
اس کی ایک اور مشہور ویڈیو وہ ہے جس میں طلحہ نے اس گھر کے فرد کا کردار ادا کیا جو سحری کے لیے نہیں اٹھتا، روزہ نہیں رکھتا لیکن افطاری کے وقت سب سے پہلے دسترخوان پر موجود ہوتا ہے۔ یہ ویڈیو بھی لاکھوں لوگوں کو ریلیٹ کر گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا عمران خان کو جیل میں جعلی اخبار دیا جاتا ہے؟
ایک اور ویڈیو میں طلحہ نے عید سے پہلے درزیوں کے رویے پر طنز کیا۔ اس نے درزی کے اس جملے کو بڑے مزے سے پیش کیا کہ “نہیں بھائی، ابھی تو بٹن لگنا باقی ہے” یہ سن کر ہر وہ شخص ہنس پڑا جسے کبھی درزی کے جھوٹے وعدوں کا سامنا کرنا پڑا ہو۔
طلحہ نے مشہور اینکر سہیل وریچ کی نقل کرتے ہوئے ان کے انداز میں ڈائیلاگ بولے جس پر صارفین نے کمنٹس میں لکھا کہ “سہیل صاحب کو بھیج دو، خود ہی مان جائیں گے کہ نقل اصل سے بھی بہتر ہے۔”
طلحہ کا کہنا ہے کہ اس کی کامیابی کا راز یہ ہے کہ وہ عام لوگوں کی زندگیوں سے جڑے موضوعات اٹھاتا ہے۔
اس نے کہا کہ “میں وہی مسائل دکھاتا ہوں جو ہر گھر میں ہوتے ہیں اس لیے لوگ مجھ سے جڑتے ہیں۔”
طلحہ کے بھائی ڈاکٹر طہٰ احمد اس کے ویڈیوز کو ریکارڈ کرنے اور اسکرپٹ میں بہتری لانے میں مدد کرتے ہیں۔
ڈاکٹر طہٰ نے عرب نیوز کو بتایا کہ طلحہ نے اپنے کیریئر کا آغاز اس وقت کیا جب اس کے پاس اپنا موبائل تک نہیں تھا۔ وہ “کبھی بہن کا فون استعمال کرتا تھا اور کبھی بھائی کا، مگر ہر ویڈیو میں اس کی تخلیقی صلاحیتیں جھلکتی تھیں۔”
طلحہ نے حال ہی میں میٹرک کے امتحانات دیے ہیں اور وہ اپنی پڑھائی اور کامیڈی کیریئر کے درمیان توازن بنا رہا ہے۔
حیران کن بات تو یہ ہے کہ وہ تھیلیسیمیا کا مریض بھی ہے مگر اس نے کبھی اسے اپنی کامیابی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیا۔
طلحہ نے فخر سے کہا کہ “آج الحمدللہ، میری پہچان میرا کام ہے، میری بیماری نہیں۔”
طلحہ کا خواب ہے کہ وہ اپنے فن کو مزید بہتر کرے اور ایک دن پاکستان کی کامیڈی انڈسٹری میں اپنا نام روشن کرے۔اس کے فالوورز اس کے ساتھ ہیں جو ہر نیا ویڈیو دیکھنے کے لیے بے چین رہتے ہیں۔