کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن گلشن ضیاء صدیق اکبر مسجد کے قریب فائرنگ سے پاکستان پیپلز پارٹی کے نوجوان یو سی چیئرمین عامر بھٹو جاں بحق ہوگئے۔
دلخراش واقعہ اس وقت پیش آیا، جب عامر بھٹو بیٹھک میں موجود تھے، نامعلوم افراد گولی مارکر فرار ہوگئے۔
واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل عامر بھٹو کے والد بھی نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے تھے۔
واقعے کے بعد پیپلز پارٹی رہنماؤں کی بڑی تعداد عباسی شہید اسپتال پہنچ گئی۔ وزیر بلدیات سندھ و صدر پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن سعید غنی، وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی وقار مہدی، ڈسٹرکٹ ویسٹ کے صدر عابد ستی، ایم پی اے آصف موسیٰ، چیئرمین چنیسر ٹاؤن فرحان غنی، سردار خان، جمیل ضیاء اور شہزاد مجید اسپتال میں موجود رہے۔
سعید غنی نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر شہر کا امن خراب کرنے کی سوچی سمجھی سازش کی جا رہی ہے، جو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ عامر بھٹو کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افراد کو جلد گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی کا کہنا تھا کہ پارٹی شہر کے امن کے خلاف ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔ اگر دہشتگرد سمجھتے ہیں کہ ہم خوفزدہ ہو جائیں گے تو یہ ان کی بھول ہے۔
پیپلز پارٹی رہنما عابد ستی نے کہا کہ عامر بھٹو شہید بھٹو خاندان کا سپاہی تھا، اس کی شہادت سے پارٹی ایک مخلص اور محنتی کارکن سے محروم ہوگئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈسٹرکٹ ویسٹ میں دہشتگردی کا جواب دینا جانتے ہیں، مگر قیادت کی امن کی ہدایت پر عمل کر رہے ہیں۔
رہنما پیپلز پارٹی سردار شاہ نے بھی اس عزم کا اظہار کیا کہ قاتلوں کو انجام تک پہنچا کر ہی دم لیں گے۔