آج کے تیز رفتار اور مصروف طرزِ زندگی نے انسان کو جہاں بے شمار سہولیات فراہم کی ہیں، وہیں صحت کے مسائل میں بھی غیر معمولی اضافہ کر دیا ہے۔ دن بھر دفاتر میں بیٹھے رہنا، ٹیکنالوجی پر انحصار، جسمانی محنت سے دوری، اور غیر متوازن طرزِ زندگی نے انسان کو مختلف جسمانی اور ذہنی بیماریوں کا شکار بنا دیا ہے۔ نوجوانوں سے لے کر بڑی عمر کے افراد تک، سب ہی کسی نہ کسی جسمانی مسئلے یا ذہنی دباؤ کا شکار دکھائی دیتے ہیں۔
ایسے حالات میں ایک سادہ، قدرتی اور مؤثر حل جو ہر کسی کی دسترس میں ہے، وہ ہے “ورزش”۔ ورزش نہ صرف جسم کو چاق و چوبند اور متحرک رکھتی ہے بلکہ ذہنی صحت کے لیے بھی انتہائی مفید ہے۔ تحقیق سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ باقاعدہ ورزش دل کی صحت بہتر بناتی ہے، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کنٹرول میں رکھتی ہے، ہڈیوں اور پٹھوں کو مضبوط بناتی ہے، اور نیند کے معیار کو بہتر کرتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ورزش ذہنی دباؤ کو کم کرتی ہے، دماغی صلاحیتوں کو بڑھاتی ہے، اور انسان کو مثبت طرزِ فکر کی جانب راغب کرتی ہے۔
ورزش دراصل صرف جسمانی سرگرمی نہیں، بلکہ یہ ایک طرزِ زندگی ہے، جو انسان کو ایک فعال، خوش باش اور لمبی عمر کی طرف لے جاتی ہے۔ یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ اچھی صحت اور لمبی زندگی کا راز ورزش ہی میں پوشیدہ ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی روزمرہ زندگی میں ورزش کو لازمی جگہ دیں، تاکہ نہ صرف ہم خود صحت مند رہیں بلکہ معاشرہ بھی تندرست اور خوشحال بنے ۔