Follw Us on:

اب کوئی معاہدہ نہیں ہوگا، اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی صرف مستقل جنگ بندی کے بدلے ہوگی، حماس لیڈر

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
اب کوئی معاہدہ نہیں ہوگا

غزہ کی زمین خون سے رنگی ہو ئی ہے لیکن اس بار حماس نے اس جنگ کو ختم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ “اب صرف اسی وقت بات ہوگی جب مکمل امن قائم ہوگا، اسرائیلی یرغمالی رہا کیے جائیں اور تمام فلسطینی قیدی آزاد ہوں، اب کوئی وقتی جنگ بندی یا عارضی معاہدہ قبول نہیں ہوگا۔”

یہ اعلان حماس کے اعلیٰ رہنما خلیل الحیا کی جانب سے کیا گیا ہے، جنہوں نے ایک براہِ راست ٹیلیویژن خطاب میں کہا کہ ’’ہم مزید ٹکڑوں میں امن قبول نہیں کریں گے اب صرف جامع معاہدہ ہوگا اور جنگ کا اختتام، قیدیوں کا تبادلہ اور غزہ کی تعمیر نو۔‘‘

خلیل الحیا، جو حماس کی مذاکراتی ٹیم کی سربراہی کر رہے ہیں، انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو پر شدید تنقید کی۔

اُن کا کہنا تھا کہ “نیتن یاہو عبوری معاہدوں کو اپنے سیاسی فائدے کے لیے استعمال کر رہے ہیں جبکہ میدان میں اُن کے قیدی مارے جا رہے ہیں۔ ہم ایسی خون آشام پالیسی کا حصہ نہیں بنیں گے۔”

یہ بھی پڑھیں: 85 ارب ڈالر کا امریکی اسلحہ، طالبان حکومت نے دہشتگرد تنظیموں کو بیچ دیا؟

اس بیان کے ساتھ ہی خطے میں سفارتی درجہ حرارت بڑھ چکا ہے۔ حماس نے اسرائیل کو دو ٹوک الفاظ میں پیغام دے دیا ہے کہ اب بات چیت صرف ایک ہی صورت میں ممکن ہے، جب ہر محاذ بند ہو اور ہر فلسطینی قیدی اپنے گھر واپس لوٹیں۔

ادھر غزہ میں زمینی حقائق دن بدن مزید خونی شکل اختیار کر رہے ہیں اور خان یونس کے مشرق میں بنی سہیلہ کے علاقے پر ایک اور اسرائیلی حملہ، جس نے ایک ہی خاندان کو صفحۂ ہستی سے مٹا دیا۔

شہری دفاع کے ترجمان محمود باسل کے مطابق “برکا خاندان کے گھر پر کی گئی بمباری میں 10 افراد شہید ہوئے جن کی لاشیں ملبے سے نکالی گئیں، جب کہ زخمیوں کی تعداد تاحال معلوم نہیں۔‘‘

یہی نہیں، جمعرات کو کیے گئے اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید 40 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں اور اقوام متحدہ کی ایجنسیاں بارہا جنگ بندی کا مطالبہ کر چکی ہیں، مگر غزہ میں موت کا رقص جاری ہے۔

مزید پڑھیں: پولیس افسر کے بیٹے نے سرکاری پستول سے یونیورسٹی میں 6 افراد کو گولیاں مار دیں

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس