جماعت اسلامی کے سربراہ حافظ نعیم الرحمان نے فلسطین سے یکجہتی اور امریکی سرپرستی میں جاری اسرائیلی حملوں کی مزمت کے لیے 26 اپریل کو پاکستان میں ہڑتال کا اعلان کر دیا۔
اسرائیلی مظالم کے خلاف جماعتِ اسلامی کے زیرِانتظام غزہ یکجہتی مارچ کا انعقاد کیا گیا، جس کی قیادت امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کی۔ ریلی کا آغاز سہ پہر چار بجے گھنٹہ گھر چوک سے ہوا جبکہ اختتام کچہری چوک پر کیا گیا۔
مارچ میں ایک بڑی تعداد شریک تھی ، مارچ کے لیے مختص جگہ کم پڑ گئی اور سٹیج کے پیچھے بھی شرکاء موجود رہے۔
مزید پڑھیں:کیا اسرائیل ہار چکا ہے؟
مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعتِ اسلامی نے کہا کہ اسرائیل کی ٹیکنالوجی، انٹیلی جنس اور فوج ہار چکی ہے، مزاحمت کار ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں۔ انہوں نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ پرسوں 20 اپریل کو اسلام آباد میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ غیرت اور حمیت کا جنازہ ان چھپن اسلامی ملکوں کے سربراہان نے نکال دیا ہے۔ ہم خطاکار اور گناہگار ضرور ہیں، مگر یہ امت بے حمیت نہیں ہے، اس کی حمیت اور غیرت جاگ رہی ہے اور لوگ پوری دنیا میں اب بیدار ہورہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ملتان میں آج تک لوگوں نے اس طرح کا سمندر نہیں دیکھا ہوگا، اولیاء کی یہ سرزمین اب بیدار ہوچکی ہے۔
حکمران تو حکمران اپوزیشن بھی واشنگٹن سے امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہے، یہ سب انجمن غلامان امریکہ ہیں، پوری امت غزہ کے ساتھ ہے۔
اپنی پوزیشن واضح کریں کس کے ساتھ ہیں؟، حکمرانوں سے مطالبہ
انھوں نے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی پوزیشن واضح کریں کہ وہ کس کے ساتھ ہیں۔ وہ قوم کے جذبات کی نمائندگی کریں یا پھر ان کے سروں سے ہٹ جائیں۔
انھوں نے کہا کہ کچھ لوگ اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ اور علما ء اکرام کے فتویٰ کے خلاف مہم چلا رہے ہیں، یہ دراصل اسرائیل کے ایجنٹ ہیں، احتجاج اور بائیکاٹ مہم کو منظم کیا جائے گا، اسرائیل کے حمایتیوں کو قوم نشان عبرت بنا دے گی۔

حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا کہ حکومت اسلامی ملکوں کے آرمی اور نیول چیفس کا اجلاس بلا کر اسرائیل کو وارننگ جاری کرے، اس بات کو سمجھے کہ فلسطین ہمارے ایمان کا مسئلہ ہے، صہیونی افواج ہمارے بچوں کو مارے گی تو ہم امت میں بیداری پیدا کریں گے اور انتقام لیں گے۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیل کا ہدف پاکستان کا نیو کلیئر پروگرام اور گریٹر اسرائیل ہے۔ فلسطین ہمارا دل ہے، سب تیاری کریں بائیکاٹ کی کمپین آگے بڑھے گی۔
امیر جماعتِ اسلامی نے اعلان کیا کہ 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال ہو گی، پورا پاکستان بند ہو گا، دینی قیادت آن بورڈ ہے، اہل فلسطین کے حق میں گلوبل اسٹرائیک کو لیڈ کریں گے، ماؤں بہنوں کی غزہ مارچز میں آمد کو انقلاب کی نوید سمجھتے ہیں۔

امیر جماعت نے کہا کہ غزہ سے ہمارا تعلق قرآن و ایمان کا ہے، حماس کے مجاہدین عالمی طاقتوں کے مقابل ڈٹ کر کھڑے ہیں، اسرائیل بچوں اور ہسپتالوں پر بم پھینک رہا ہے، نہتوں کو نشانہ بنا رہا ہے، فاسفورس بموں سے جسموں کا جلا رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کی دہشت گردی کا سب سے بڑا سپورٹر ہے، فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکہ و اسرائیل دونوں شامل ہیں اور انہیں یہ طاقت مسلم حکمرانوں کی بے حمیتی کی وجہ سے ملی ہے، اسرائیل کو تو حماس نے معمولی اسلحہ سے شکست دے دی، حماس امت کے ماتھے کا جھومر ہے، حماس نے مزاحمت کی تاریخ رقم کرری، یہ پوری انسانیت کے مظلوموں پر احسان ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا امریکہ کی تاریخ دہشت گردی واقعات سے بھری پڑی ہے، ریڈ انڈینز کے قتل سے لے کر جاپان پر ایٹم بم گرانے تک امریکہ نے ہرجگہ ظلم کیا، ویت نام، عراق اور افغانستان تک امریکہ انسانیت کا قاتل ہے، امریکہ کسی کا وفادار نہیں، یہ حکومتوں کو اور حکومتی افراد کو استعمال کرتا ہے اور پھر پھینک دیتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ سب امریکی مظالم کے خلاف سب متحد ہو جائیں، حیران ہیں جب ہم کہتے ہیں کہ امریکہ و اسرائیل کی مذمت کریں، حکومت اور اپوزیشن امریکہ کی مذمت نہیں کرتے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ انہوں نے کہا جو یہ سوال کرے گا کہ بائیکاٹ سے کیا ہو گا وہ اسرائیل اور امریکا کا ایجنٹ ہے، اسرائیل کے خلاف سوشل میڈیا کے کمپین کرنے والے اناڑی نہیں کھلاڑی ہیں، دشمن کا ہتھیار دشمن کے خلاف ہی استعمال کریں گے۔۔
‘‘اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچا بھی تو عوام نشان عبرت بنادیں گے’’
امیر جماعتِ اسلامی کا تنبیہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کسی نے سوچا بھی کہ اسرائیل کو تسلیم کیا جائے تو واضح بتا دیتا ہوں کہ عوام انہیں عبرت کا نشان بنا دیں گے، حکومت تمام مسلم ممالک کے حکمرانوں سے بات کرے، پوری دنیا میں وفود بھیجے جائیں اور فریڈم فلوٹیلا کی طرز پر آگے بڑھا جائے، غزہ کا محاصرہ توڑیں۔
حافظ نعیم الرحمان مارچ اپنے خطاب میں فلسطین پر اسرائیلی مظالم، عالمی طاقتوں کی خاموشی اور مسلم دنیا کی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی۔
مارچ کے شرکا سے امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی سید ذیشان اختر ، امیر ضلع ملتان صہیب عمار صدیقی، مقامی رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔
مارچ کے شرکا نے فلسطینوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بینرز اور پوسٹرز اٹھائے ہوئے تھے، ایک نوجوان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور انڈین وزیراعظم نریندرا مودی کو جوتے مارنے والی مشین اٹھا رکھی تھی۔
مزید پڑھیں: نیتن یاہو! تم سے یہ امت ایک ایک ظلم کا انتقام لے گی، حافظ نعیم کا غزہ مارچ سے خطاب
واضح رہے کہ مارچ کے سلسلے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، ٹریفک کے لیے متبادل راستے بھی تجویز کیے گئے تاکہ شہریوں کو آمد و رفت میں دشواری نہ ہو۔

یاد رہے کہ جماعت اسلامی اس سے قبل بھی مختلف شہروں میں غزہ مارچ، احتجاجی ریلیاں اور دعائیہ اجتماعات کا انعقاد کر چکی ہے تاکہ فلسطین کے مسئلے کو اجاگر کیا جا سکے اور عالمی ضمیر کو جھنجھوڑا جا سکے۔
ملتان، ہائی کورٹ بار کا بار کی حدود میں صیہونی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان
دوسری جانب ملتان میں ہائی کورٹ بار نے اعلان کیا ہے کہ بار کی حدود میں امریکی اور اسرائیلی مصنوعات کا استعمال نہیں ہو گا۔
ملتان میں ہونے والے غزہ مارچ کے دوران ہائی کورٹ بار کے صدر محمد اظہر خان مغل نے اعلان کیا کہ آج سے بار کی حدود میں کہیں بھی امریکی و اسرائیلی مصنوعات کو فروخت نہیں کیا جا سکے گا۔