خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈا پور نے مائنز اینڈ منرلز بل کے حوالے سے وفاقی حکومت کے ساتھ کسی بھی معاہدے کے دعووں کو سختی سے مسترد کردیا ،انہوں نے وفاقی وزراء کے دعوؤں کو ہتک آمیز اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے علی پرویز کو قانونی نوٹس بھجوا دیا۔
گنڈا پور نے کہا کہ انہوں نے وفاقی وزیر برائے توانائی علی پرویز ملک اور ایک نجی ٹیلی ویژن چینل کو قانونی نوٹس بھجوایا ہے، جس میں کے پی مائنز اینڈ منرلز بل 2025 سے متعلق الزامات پر ایک ارب روپے ہرجانے اور عوامی معافی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ کے پی اسمبلی سے منظور نہ ہونے والے معاملے پر وفاقی حکومت کے ساتھ معاہدہ کیسے ممکن ہے۔
ایڈووکیٹ علی عظیم آفریدی کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ایک حالیہ ٹی وی پروگرام کے دوران وفاقی وزیر نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ وزیراعلیٰ نے معدنیات کی مجوزہ قانون سازی سے متعلق ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
وزیراعلیٰ کی قانونی ٹیم نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد، بدنیتی پر مبنی اور سیاسی طور پر محرک قرار دیا ہے۔
نوٹس میں دلیل دی گئی ہے کہ ایسا کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے اور یہ دعوے بغیر ثبوت کے کیے گئے جس سے وزیر اعلیٰ کی ساکھ اور سیاسی حیثیت کو نقصان پہنچا۔
یہ انتباہ دیتا ہے کہ اگر مطالبات معاوضہ اور عوامی پسپائی 15 دنوں کے اندر پورے نہ ہوئے تو قانونی کارروائی کی جائے گی۔