Follw Us on:

کراچی مارکیٹ میں کسٹم کے چھاپے، تاجر کیا سوچ رہے ہیں؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Karachi markeet
کراچی مارکیٹ میں کسٹم کے چھاپے، تاجر کیا سوچ رہے ہیں؟

کراچی کی الیکٹرانک مارکیٹ میں غیر قانونی اور اسمگلنگ شدہ موبائل فون کی خریدوفروخت کو روکنے کے لیے کسٹم نے  چھاپے مارے تو تاجر حضرات میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ۔

مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان کا کہنا ہے کہ یہ چھاپے غیر قانونی ہیں اسمگلنگ کا الزام لگایا جاتا ہے ادارے بتائیں کے یہ سامان اتنی بڑی تعداد میں کس طرح بازاروں میں فروخت ہوتا ہے یہ سب ان کی اپنی نااہلی ہے

مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ موبائل فون ایک ڈیوٹی پیڈ آئٹم ہے ، جس کی اسمگلنگ کی جا رہی ہےمگر اس میں بڑی وجہ پی ٹی اے کی طرف سے ڈیوٹی میں   اضافہ کرنے کی وجہ ہے ۔

ان کا کہنا ہے کہ ڈیوٹی کم ہوگی تو اسمگلنگ روکی جاسکتی ہے مگر اسمگلنگ میں بڑا کردار متعلقہ اداروں کا بھی ہےکیونکہ چیک پوسٹ ہونے کے باوجود یہ موبائل چیکنگ ہونے کے بعد بھی مارکیٹ میں بیچے جا رہے ہوتے ہیں۔

رضوان عرفان نے متعلقہ ادارے پر دوکانداروں سے 60 لاکھ کی رقم ہتھیانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کسٹم کے اہلکاروں نے چھاپے کے دوران دوکانداروں سے رقم چرا کے گئے۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس