سپریم کورٹ کے سابق جج، جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔
وہ گزشتہ کئی ماہ سے کینسر جیسے موذی مرض سے لڑ رہے تھے اور بالآخر زندگی کی بازی ہار گئے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے ان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مرحوم کی نمازِ جنازہ کل بروز منگل بعد نماز عصر، مسجد حمزہ ڈیفنس فیز 8 میں ادا کی جائے گی۔
جسٹس عثمانی قانون، ادب، موسیقی، اور کھیل سے گہرا لگاؤ رکھنے والی ہمہ جہت شخصیت تھے۔ 13 اکتوبر 1950 کو لاہور میں پیدا ہوئے، تعلیم کا سفر سینٹ اینتھونیز ہائی اسکول سے شروع ہوا اور لندن یونیورسٹی سے ایل ایل ایم کی ڈگری پر مکمل ہوا۔
قانونی میدان میں ان کی مہارت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے نہ صرف پاکستان بلکہ نیویارک کے معتبر لاء فرم میں بھی خدمات انجام دیں۔
1998 میں سندھ ہائی کورٹ کے جج مقرر ہوئے اور بعد ازاں 2009 میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے منصب پر فائز ہوئے۔
بینکنگ، شپنگ، آئینی و دیوانی مقدمات میں ان کے فیصلے آج بھی نظیر کا درجہ رکھتے ہیں۔
ان کے انتقال سے نہ صرف عدالتی حلقے بلکہ علمی، ادبی اور سماجی طبقات بھی افسردہ ہیں۔
مزید پڑھیں: کراچی: رینجرز اور سی ٹی ڈی کی کارروائی، چینی شہریوں پر حملہ کرنے والا دہشت گرد گرفتار