پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی نے سکھر اور مظفر آباد میں دو نئے عالمی ہوائی اڈے تعمیر کرنے کی منظوری دے دی ہے، اور توقع کی جا رہی ہے کہ یہ منصوبے آئندہ پانچ برسوں میں مکمل ہو جائیں گے۔
حکام نے ان منصوبوں کو علاقائی رابطوں کو وسعت دینے اور ہوابازی کے شعبے میں بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کی کوشش قرار دیا ہے۔
ان ہوائی اڈوں کے لیے زمین کے حصول کے عمل کی نگرانی کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جبکہ ابتدائی تعمیراتی کام PAA کے ورکس اینڈ ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی زیر نگرانی پہلے ہی شروع ہو چکا ہے۔
ان منصوبوں پر مجموعی طور پر 2 ارب روپے لاگت آنے کا تخمینہ ہے۔ ڈیزائن اور تعمیر کے مراحل میں تکنیکی مشیر اور غیر ملکی ماہرین کی خدمات بھی حاصل کی جا رہی ہیں۔
سکھر کا عالمی ہوائی اڈہ بالائی سندھ کے عوام کی سفری ضروریات پوری کرے گا، جبکہ مظفر آباد کا ہوائی اڈہ آزاد جموں و کشمیر کے لیے فضائی رسائی میں بہتری لائے گا۔

ان منصوبوں کو وفاقی حکومت کی جانب سے معیشت کو تقویت دینے کے لیے ایک اہم سرمایہ کاری کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
یہ پیش رفت وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے میرپور میں ایک اور عالمی ہوائی اڈے کے امکان پر فزیبلٹی اسٹڈی کا حکم دینے کے بعد سامنے آئی ہے۔
اس حکم کی بنیاد برطانیہ میں منتخب اراکینِ پارلیمنٹ کی جانب سے وزیراعظم کو بھیجے گئے خط پر رکھی گئی ہے، جس میں وہاں مقیم کشمیری کمیونٹی کی سفری مشکلات کا ذکر کیا گیا تھا۔
ان اقدامات کو مجموعی طور پر پاکستان کے ایوی ایشن نیٹ ورک کو وسعت دینے کی حکمتِ عملی کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے، جس سے نہ صرف مقامی ترقی ممکن ہو گی بلکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بھی بہتر سفری سہولیات میسر آئیں گی۔