Follw Us on:

48 فیصد نوجوانوں نے سوشل میڈیا کو ذہنی صحت کے لیے ’نقصان دہ‘ قرار دے دیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

عام طور پر سوشل میڈیا کو نوجوانوں کی ذہنی صحت کے لیے نقصان دہ سمجھا جاتا ہے، لیکن ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ خود نوجوان اس بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں۔

پیو ریسرچ سینٹر کی اس تحقیق میں 13 سے 17 سال کے لگ بھگ 1400 نوجوان شامل کیے گئے، اور ان سے سوشل میڈیا کے اثرات سے متعلق رائے لی گئی۔

تحقیق میں پتا چلا کہ ہر پانچ میں سے ایک نوجوان کا ماننا ہے کہ سوشل میڈیا نے اس کی ذہنی صحت پر منفی اثر ڈالا ہے۔ 14 فیصد نوجوانوں نے براہِ راست کہا کہ سوشل میڈیا کی وجہ سے ان کی دماغی کیفیت متاثر ہوئی، جبکہ 48 فیصد نے مجموعی طور پر اسے اپنی عمر کے افراد کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔

مزید پڑھیں: صحرا کی ریت پر سیاہ گوش کی چاپ، چولستان میں کیراکیل کی موجودگی

دلچسپ بات یہ ہے کہ لڑکیوں کی جانب سے یہ اثرات زیادہ رپورٹ ہوئے۔ 25 فیصد لڑکیوں نے کہا کہ سوشل میڈیا سے ان کا اعتماد اور نیند متاثر ہوئی، جبکہ لڑکوں میں یہ شرح 14 فیصد تھی۔

یہ تحقیق ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکا کے سرجن جنرل پہلے ہی خبردار کر چکے ہیں کہ سوشل میڈیا نوجوانوں کی ذہنی صحت کے لیے ایک بڑا خطرہ بنتا جا رہا ہے۔ نوجوان اب پہلے سے زیادہ وقت سوشل میڈیا پر گزار رہے ہیں، 45 فیصد نے کہا کہ وہ سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وقت گزارتے ہیں۔

مگر اس تمام کے باوجود نوجوان صرف منفی پہلوؤں پر ہی نہیں دیکھتے۔ تحقیق میں 74 فیصد نوجوانوں نے اعتراف کیا کہ سوشل میڈیا سے انہیں اپنے دوستوں سے زیادہ جڑنے کا موقع ملا۔ یعنی سوشل میڈیا نے تعلقات کو مضبوط بنانے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔

دوسری طرف والدین کی تشویش نوجوانوں سے زیادہ شدید ہے۔ 55 فیصد والدین نے کہا کہ انہیں نوجوانوں کی ذہنی صحت کے حوالے سے سخت خدشات لاحق ہیں۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ نوجوان اب سوشل میڈیا کو ذہنی صحت سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں، جو ایک مثبت رجحان ہو سکتا ہے اگر ان معلومات کے ذرائع معتبر ہوں۔

یہ نتائج اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ سوشل میڈیا کے اثرات پیچیدہ اور دو رُخی ہیں؛ جہاں اس کے کچھ پہلو ذہنی دباؤ، بےاعتمادی اور نیند میں خلل پیدا کرتے ہیں، وہیں کچھ نوجوان اسے رابطے، معلومات اور جذباتی سہارا حاصل کرنے کے لیے بھی استعمال کر رہے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس