April 24, 2025 12:52 am

English / Urdu

Follw Us on:

انصاف کا نظام مکمل مفلوج ہو چکا ہے، کیسز عدالتوں میں لگ ہی نہیں رہے، عمران خان

عاصم ارشاد
عاصم ارشاد
آج انصاف کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے۔ (فوٹو: گوگل)

سابق وزیراعظم و بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں انصاف کا نظام مکمل مفلوج ہوچکا ہے اور کیسز عدالتوں میں لگ ہی نہیں رہے۔ افسوس ہے کہ میرے پارٹی ارکان، رفقأ، وکلاء اور میرے اہل خانہ تک کو مجھ سے بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

اڈیالہ جیل میں وکلاء سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ چھبیسویں آئینی ترمیم پر تحریک انصاف کے جو تحفظات تھے وہ درست ثابت ہو رہے ہیں۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج انصاف کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انصاف کی فراہمی تو دور ہمارے کیس عدالتوں میں ہی نہیں لگ رہے۔ ملک میں آئین و قانون کی بےحرمتی عام ہو چکی ہے، عدالتی فیصلوں کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ یہ اس بڑھتی لاقانونیت ہی کا نتیجہ ہے کہ آج ملک میں سرمایہ کاری صفر ہے۔

مزید پڑھیں: قوم کو نئے سرے سے عام انتخابات کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمان

بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ قانونی کمیٹی اور پارلیمنٹ میں موجود سینئیر وکلاء کو کہا ہے کہ وہ ایک جامع پریس کانفرنس کریں اور بتائیں کہ 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے ہمارے خدشات کیسے درست ثابت ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ میں نے سیکرٹری جنرل تحریک انصاف، سلمان اکرم راجہ کو کہا ہے کہ میرے کارکنان، میرے خاندان اور بشریٰ بی بی کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر چیف جسٹس آف پاکستان کو فوری طور پر ایک مفصل خط لکھیں۔ ان کا آئینی منصب انہیں اس ملک میں آئین و قانون کی پاسداری کا محافظ بناتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس لاقانونیت پر اگر آج وہ خاموش ہیں تو کل قانون شکنی کی یہ ذمہ داری کس کے سر جائے گی؟ مجھے افسوس ہے کہ میرے پارٹی ارکان، رفقأ، وکلاء اور میرے اہل خانہ تک کو مجھ سے بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

سابق وزیرِاعظم نے کہا ہے کہ نو مئی کے مقدمات، سیاسی مقدمات ہیں اور تحریِک انصاف سے تعلق رکھنے والے افراد کو نشانہ بنانے کے لیے CCTV فوٹیجز غائب کر دی گئی ہیں۔ میرا پہلے دن سے مطالبہ ہے کہ نو مئی سے متعلق CCTV فوٹیجز سامنے لائی جائیں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ تحریکِ انصاف کو کرش کرنے کے لئے ملک میں تمام اداروں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ عدلیہ، پارلیمنٹ، پولیس، ایف آئی اے سمیت تمام ادارے اپنی افادیت کھو چُکے ہیں۔

گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشتگردی کے بڑھتے واقعات اور قیمتی جانوں کا ضیاع نہایت افسوسناک ہے۔ ہماری حکومت نے پہلے ہی اس خطرے کو بھانپ کر افغان حکومت سے سفارتی بات چیت کا آغاز کیا تھا تاکہ دہشتگردی کا راستہ روکا جا سکے۔

انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے اقتدار پر قبضے کے بعد اس مسئلے کو انتہائی غیر سنجیدگی سے لیا اور اس حوالے سے افغان حکومت سے بات چیت میں بہت دیر کر دی ہے۔ اسی بےحسی کے باعث آج ایک بار پھر ملک دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت کو افغان حکومت سے بات کرنے کی اجازت دی جائے کیونکہ دہشتگردی کی وجہ سے وہ بحیثیت صوبہ بہت متاثر ہورہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: “بدنام کرنا بند کرو، کشمیری ایسا نہیں کرتے،” پہلگام واقعے پر کشمیری کا مودی سرکار سے سوال

مائنز اینڈ منرلز بل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ واضح کر چکے ہیں کہ جب تک علی امین گنڈاپور، سیاسی رفقاء اور خیبرپختونخواہ کی قیادت مفصل بریفنگ نہیں دیتے اس پر ہرگز کوئی پیشرفت نہیں ہو گی۔

ان کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخواہ میں دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات نہایت سنگین اور تشویشناک صورتحال اختیار کر چکے ہیں۔ روزانہ پولیس کے بہادر جوانوں کو ٹارگٹ کر کے شہید کیا جا رہا ہے اور بدقسمتی سے ہمارا میڈیا اس اہم مسئلے کو وہ توجہ نہیں دے رہا جو اس کا تقاضا ہے۔ یہ صرف خیبرپختونخواہ کی صوبائی حکومت کی نہیں بلکہ بنیادی طور پر وفاقی حکومت کی آئینی و ریاستی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں امن و امان اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

عمران خان نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کے معاملے کو بھی بری طرح مس ہینڈل کیا جا رہا ہے۔ افغانستان کے خلاف اپنائی جانے والی موجودہ پالیسی سے نفرت کو مزید ہوا ملے گی اور دہشتگردی میں مزید اضافہ ہو گا۔ میں خیبر پختونخوا حکومت کو ہدایت کرتا ہوں کہ افغان مہاجرین کو ملک سے زبردستی اور عجلت میں بےدخل کرنے کے معاملے پر صوبائی اسمبلی میں قرارداد لا کر بحث شروع کروائی جائے۔”

عاصم ارشاد

عاصم ارشاد

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس