Follw Us on:

فی تولہ چار لاکھ کا، آخر سونا اتنا مہنگا کیوں ہورہا ہے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

کراچی کی سرافہ مارکیٹ میں سونے کی قیمتیں مسلسل بڑھتی جا رہی ہیں، جس نے نہ صرف عام خریداروں کی پہنچ سے اسے دور کر دیا ہے بلکہ سونے کے کاروبار سے وابستہ افراد بھی شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔

عالمی منڈی میں فی اونس سونے کی قیمت 3494 امریکی ڈالر تک جا پہنچی ہے، جس کے اثرات پاکستانی مارکیٹ میں بھی نمایاں طور پر دیکھے جا رہے ہیں۔ اس وقت پاکستان میں 24 قیراط سونے کی فی تولہ قیمت 3 لاکھ 63 ہزار 700 روپے تک پہنچ چکی ہے۔

پاکستان میٹرز نے کراچی کی بڑی سرافہ مارکیٹ کا دورہ کیا، جہاں دکانداروں نے سونے کی بڑھتی قیمتوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

دکاندار کا کہنا تھا کہ جب سے ہوش سنبھالا ہے، تب سے سونے کی قیمتیں بڑھتی ہی دیکھ رہے ہیں، لیکن اس قدر تیزی سے اضافہ پہلے کبھی نہیں دیکھا۔

ایک اور دکاندار کا کہنا تھا کہ سونے کا کاروبار ختم ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ عام آدمی کے لیے سونا خواب بنتا جا رہا ہے۔ چار لاکھ روپے میں کون خریدے گا سونا؟

ایک دکاندار نے بتایا کہ پہلے جو لونگ چار پانچ ہزار کی ملتی تھی، اب اس کی قیمت بارہ تیرہ ہزار ہو چکی ہے۔ چھوٹے زیورات بھی بیس پچیس ہزار سے شروع ہوتے ہیں۔ عام خریدار دکانوں سے واپس چلا جاتا ہے۔

دکانداروں کے مطابق گولڈ کی بڑھتی قیمتوں کے باعث اب آرٹیفیشل جیولری کی طلب بڑھ گئی ہے، تاہم اس میں ری سیل ویلیو نہ ہونے کے باعث صارفین کو دوبارہ فائدہ نہیں ہوتا۔ ایک دکاندار نے کہا کہ لوگ برائیڈل سیٹ اگر لیتے ہیں تو وہ بھی پندرہ سے تیس ہزار کا ہوتا ہے، لیکن ری سیل ویلیو کچھ نہیں۔

دکانداروں کا کہنا ہے کہ سونے کی قیمتوں میں اضافے کی اہم وجوہات میں امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی، بڑے ممالک کی جانب سے بھاری مقدار میں سونا خریدنا، اور مقامی مارکیٹ میں ذخیرہ اندوزی شامل ہیں۔

سونے کی انڈسٹری سے وابستہ کاریگر طبقہ بھی اس بحران سے متاثر ہوا ہے۔ دکانداروں کے مطابق کاریگر پریشان ہیں، کام کم ہو چکا ہے اور مارکیٹ ویران ہو گئی ہے۔

دکانداروں کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ گولڈ انڈسٹری میں چیک اینڈ بیلنس کا نظام بہتر بنائے تاکہ ناجائز منافع خوری اور سٹے بازی پر قابو پایا جا سکے۔

عام خریداروں کا کہنا ہے کہ سونا اب ان کی پہنچ سے باہر ہو چکا ہے۔ ایک صارف کا کہنا تھا کہ ہماری سوچ سے بھی باہر ہے۔ پہلے ہم کچھ زیور خرید لیتے تھے، اب ہم دکانوں کا چکر لگاتے ہیں اور خالی ہاتھ لوٹ آتے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس