Follw Us on:

پوپ فرانسس کی موت کے بعد کیتھولک عیسائیوں کا اگلا پیشوا کیسے چنا جائے گا؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

عرفِ عام میں کہا جاتا ہے کہ یہ دنیا کسی کے جانے سے نہیں رکتی، لوگ چلے جاتیں ہیں اور بس یادیں باقی رہ جاتی ہیں۔

ایک نرم گفتار اور سادہ مزاج بزرگ پوپ فرانسس جو ویٹیکن کی گول دیواروں میں بیٹھ کر دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب سے زائد کیتھولک مسیحیوں کے لیے روشنی کا منبع تھا۔ 88 برس کی عمر میں خاموشی سے اس فانی دنیا سے کوچ کر گیا۔

ان کی وفات کے بعد بہت سے سوالات جنم لیتے ہیں جیسا کہ کیا پوپ کا عہدہ اب ہمیشہ کے لیے خالی ہو گیا ہے؟ یا پھر ایک اور چراغ جلایا جائے گا؟ اگر جلایا جائے گا تو وہ چراغ کس کا ہوگا اور کیسے منتخت کیا جائے گا؟

سب سے پہلے تو یہ جانتے ہیں کہ آخر یہ پوپ ہوتا کون ہے؟ تو ناظرین پوپ کیتھولک چرچ کا روحانی باپ، روحانی پیشوا اور سینٹ پیٹر کی کرسی پر بیٹھنے والا وہ شخص وہ ہوتا ہے جسے دنیا کے ڈیڑھ ارب کیتھولک عزت، اختیار اور رہنمائی کا مرکز مانتے ہیں۔

جب ایک پوپ دنیا سے رخصت ہوتا ہے، تو ویٹیکن صرف آنسو نہیں بہاتا بلکہ ایک پورا عمل شروع کیا جاتا ہے۔

پوپ کی وفات کے بعد آخری رسومات کافی بڑے پیمانے پر ہوتی ہیں لیکن پوپ فرانسس نے حال ہی میں اس پورے عمل کو سادہ بنانے کی ہدایت کی تھی۔

ماضی میں پوپ کو جس تابوت میں دفنایا جاتا تھا وہ صنوبر، سیسے اور شاہ بلوط کی لکڑی کے بنے ہوتے تھے۔ لیکن پوپ فرانسس نے اپنے لیے ایک سادہ لکڑی کے تابوت کا انتخاب کیا تھا جس کے کناروں پر زنک بھی موجود ہو گا۔

پوپ فرانسس نے عوام کو دکھانے کے لیے سینٹ پیٹرز بسیلیکا میں ایک چبوترے پر پوپ کی لاش رکھنے کی روایت کو بھی ختم کرنے کی ہدایت کی۔ تاہم لوگ تابوت میں موجود لاش کے قریب جا سکیں گے۔

پوپ فرانسس ایک صدی سے زیادہ عرصہ میں وہ پہلے پوپ ہوں گے جن کو ویٹیکن سے باہر دفنایا جائے گا۔ پوپ فرانسس کو سینٹ میری میجر بسیلیکا میں دفنایا جائے گا جو روم میں ہی واقع ہے۔

ایسی صورتحال میں اب عیسائیوں کے ساتھ ساتھ باقی تمام مذاہب کے لوگ بھی یہ جاننا چاہتے ہیں کہ فرانسس کے بعد اب نیا پوپ کون ہوگا؟ کس میں اتنی قابلیت ہے جو ان کی جگہ لے سکے اور اس کا انتخاب کیسے کیا جائے گا؟

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ کارڈینلز کب اور کہاں اکٹھے ہوتے ہیں؟ کیا اس سارے عمل میں سیاست شامل ہوتی ہے یا یہ انتخاب صرف اور صرف روحانیت کی بنا پر کیا جاتا ہے؟ ان سب سوالوں کے جوابات جاننے کے لیے ویڈیو دیکھیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس