خطے میں بڑھتی کشیدگی نے جنوبی ایشیا کو ایک بار پھر تباہی کی دہلیز پر لا کھڑا کیا ہے۔ پاکستان کے نائب وزیر اعظم و وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سینٹ اجلاس کے دوران انڈیا کو ایک واضح اور دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو ماضی کی طرح بھرپور اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سلامتی، خودمختاری اور آبی حقوق پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔
انکا کہنا تھا کہ “یہ وہ معاہدہ ہے جس کے بدلے ہم نے اپنے دو دریا چھوڑ دیے اور آج اگر انڈیا اسے بھی روندنے پر تُلا ہے تو اسے نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔”
صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان نے انڈیا کے لیے اپنی فضائی حدود فوری طور پر بند کر دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام حملہ: ایک واقعہ دو بیانیے، کیا جنوبی ایشیا کا امن پھر سے خطرے میں ہے؟
اس کے ساتھ ساتھ انڈیا کو کسی تیسرے ملک تک تجارت کی سہولت بھی مکمل طور پر معطل کر دی گئی ہے۔
نائب وزیر اعظم کے مطابق واہگہ بارڈر کو بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا جا چکا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ “انڈیا نے اٹاری بند کیا ہم نے واہگہ کی راہ روک دی۔ ہم انڈیا کی ہر ایک حرکت کا بھرپور جواب دینے کے لیے مکمل تیار ہیں۔”
سفارتی محاذ پر بھی پاکستان نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے انڈیا کے دفاعی اور ایئر ایڈوائزر کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔
انڈیا نے اگر پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے کو 30 تک محدود کیا تو پاکستان نے بھی اسی تعداد تک لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
اس کے علاوہ انڈیا سے پاکستان آئے افراد کو 30 اپریل تک واپس جانے کی ہدایت دی گئی ہے اور سارک ویزا سمیت تمام ویزے معطل کر دیے گئے ہیں تاہم سکھ یاتریوں کے لیے دروازے کھلے رہیں گے۔
لازمی پڑھیں: غزہ میں اسرائیلی فورسز کا حملہ: ایک ہی گھر کے 12 افراد شہید
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ “مذہبی احترام کے تقاضے ہم کبھی نہیں بھولتے مگر قومی سلامتی ہماری اولین ترجیح ہے۔”
پاکستان نے انڈیا کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی مبینہ معطلی کو کھلی جنگ قرار دیا ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ پانی کا بند ہونا پاکستان کی بقا کے خلاف ہے اور کسی بھی قیمت پر یہ قابل قبول نہیں ہوگا۔
اسحاق ڈار اجلاس میں کہا کہ “پانی ہماری 24 کروڑ عوام کی لائف لائن ہے۔ اب تو دنیا کہتی ہے کہ اگلی جنگیں پانی پر ہوں گی اور ہم یہ جنگ پہلے لمحے سے لڑنے کو تیار ہیں۔”
اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ بحرانی صورتحال میں ساری قوم ایک پیج پر ہے۔
دوسری جانب اپوزیشن لیڈر نے حکومتی ڈرافٹ کو کھلے دل سے تسلیم کیا اور سینیٹ نے انڈیا کے الزامات کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کرلی۔
قرارداد میں واضح کیا گیا کہ پاکستان کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں اور کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ “ہم نے 26 ممالک کو بریفنگ دے دی ہے، عالمی برادری ہماری پوزیشن کو سمجھ رہی ہےاور ڈپلومیٹک محاذ پر ہم پوری طرح متحرک ہیں۔”
پاکستان نے عندیہ دیا ہے کہ وہ شملہ اور دیگر معاہدوں کی معطلی پر بھی غور کر رہا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ “انڈیا وہ غلطی نہ کرے جس سے پورے خطے کا امن برباد ہو جائے۔ ہم نے تحمل کا دامن تھام رکھا ہے مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم تیار نہیں۔”