April 26, 2025 11:40 pm

English / Urdu

Follw Us on:

چین کا ’ڈریم سٹی‘، جہاں 10 جی ٹیکنالوجی دستیاب ہے

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

فرض کریں ایک ایسا شہر جہاں دنیا کی ہر ضرورت صرف 15 منٹس کی مسافت پر دستیاب ہو۔

تصور کیجیے، ہزاروں میل دور بیٹھا ڈاکٹر ایک روبوٹ کو اشارے کرے اور روبوٹ مریضوں کی سرجری کرے۔

 ایک ایسی دنیا جہاں 20 جی بیز کی فلم چند سیکنڈز میں ڈاؤن لوڈ ہوجائے۔

اور آٹومیٹک گاڑیاں ایک ملی سیکنڈ کی تاخیر کے بغیر درست سمت میں چلیں۔

دنیا ابھی 5 جی اور 6 جی کی رفتار پر حیران ہو رہی تھی اور اسی دوران چین نے سب کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 10 جی ٹیکنالوجی کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔

اس ٹیکنالوجی کا آغاز چین  کے دارلحکومت سے بیجنگ سے 100 کلومیٹر دور ایک ایسی جگہ کیا گیا ہے جس کو ڈریم سٹی کا نام دیا گیا ہے۔

اس ہائی ٹیک شہر کو صدر شی جن پنگ کی نگرانی میں 2017 میں تعمیر کیا گیا تھا جہاں خواب تھا کہ ہر ضرورت صرف 15 منٹ کی پیدل مسافت پر میسر ہو۔

لیکن اب یہاں ایک اور خواب حقیقت بن چکا ہے اور وہ ہے دنیا کی تیز ترین انٹرنیٹ اسپیڈ۔

ہواوے اور چائنا یونیکوم کے اشتراک سے بننے والا یہ نیٹ ورک جدید ترین ٹیکنالوجی پر مبنی ہے، جس کی ڈاؤن لوڈنگ اسپیڈ 9,834 Mbps، اپلوڈ نگ اسپیڈ 1,008 Mbps اور لیٹنسی صرف 3 ملی سیکنڈ ہے۔ مطلب ایک 20GB فلم صرف 20 سیکنڈ میں ڈاؤن لوڈ اور 8K ویڈیو بلاتعطل دیکھ سکیں گے۔

یہ تیزرفتار نیٹ ورک صرف انٹرٹینمنٹ یا کمیونیکیشن تک محدود نہیں۔ اس کے ذریعے اسمارٹ ہومز، ریئل ٹائم کلاؤڈ گیمنگ، آٹو میٹک  گاڑیاں اور اے آئی سسٹمز کی نئی دنیا آباد ہو رہی ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس