پہلگام واقعے کے بعد انڈیا کی جانب سے الزامات اور اشتعال انگیزی کے تناظر میں دفتر خارجہ اسلام آباد عالمی سفارتی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا ہے۔
انڈین بیانات کے بعد چینی سفیر جیانگ ژی ڈونگ ہنگامی مشاورت کے لیے دفتر خارجہ پہنچے، جہاں ان کی نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے اہم ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں خطے کی ابھرتی ہوئی صورتحال، انڈیا کی حالیہ جارحانہ پالیسیوں اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی جیسے حساس معاملات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: چین کا ’ڈریم سٹی‘، جہاں 10 جی ٹیکنالوجی دستیاب ہے
ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار نے چینی سفیر کو انڈیا کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے جواب میں پاکستان کا مؤقف واضح طور پر پیش کیا۔ انہوں نے انڈیا کی دھمکیوں پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو پاکستان اعلان جنگ تصور کرے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے لیکن انڈیا کی مسلسل اشتعال انگیزیوں نے حالات کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔
ملاقات کے دوران چینی سفیر نے پاکستان کے مؤقف کو بغور سنا اور خطے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے چین کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ ذرائع کے مطابق چین نے انڈیا کی جانب سے پیدا کی گئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سفارتی محاذ پر پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔
موجودہ صورتحال میں دفتر خارجہ کی سفارتی سرگرمیوں میں تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے اور پاکستان عالمی برادری کو انڈین اقدامات کے ممکنہ خطرات سے آگاہ کرنے کے لیے متحرک ہو چکا ہے۔