Follw Us on:

ہندوستان کا جنگی جنون اور پاکستان کا دفاعی نظام، مودی سرکار کس بھول میں ہے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

بھارت کے پاس ہتھیاروں کے انبار ضرور ہیں مگر جذبہ شہادت نہیں۔ پاکستان کے پاس ایمان،قربانی اور غیرت کی وہ دولت ہے جس کا کوئی نعم البدل نہیں۔ مودی سرکار اگر یہ سمجھتی ہے کہ عسکری دھونس یا معاشی جکڑ بندیوں سے پاکستان کو جھکایا جا سکتا ہے تو یہ بدترین خوش فہمی ہے۔ تاریخ نے بار بار ثابت کیا ہے کہ پاکستانی قوم جتنی دباو میں آتی ہے،اتنی ہی شدت سے یکجا ہو کر اٹھ کھڑی ہوتی ہے۔ نریندر مودی کے دورحکومت میں بھارت نے جس جارحانہ روش کو اپنایا ہوا ہے، اس کا مقصد محض خطے میں اپنی برتری قائم کرنا نہیں بلکہ اندرون ملک انتہا پسند ہندو ووٹرز کو خوش کرنا بھی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنے انتخابی منشور میں پاکستان دشمنی کو ایک کارڈ کے طور پر استعمال کیا ہے۔ جب جب بھارت میں انتخابات قریب آتے ہیں،جنگی طیارے شور مچانے لگتے ہیں،میزائل تجربات کا اعلان ہوتا ہے اور بھارتی میڈیا پر جنگی نعرے گونجنے لگتے ہیں۔۔۔یہ سب ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے تاکہ عوام کی توجہ مہنگائی،بے روزگاری اور غربت جیسے اندرونی مسائل سے ہٹا کر بیرونی دشمن کی طرف مبذول کرائی جا سکے۔
اگر عسکری اخراجات پر نظر دوڑائی جائے تو بھارت دنیا کا سب سے بڑا اسلحہ خریدنے والا ملک ہے۔فرانس سے رافیل طیاروں کی خریداری ہو، اسرائیل سے دفاعی نظام کا حصول ہو یا روس اور امریکہ سے میزائل ٹیکنالوجی کے معاہدے، بھارت نے اپنی معیشت پر ناقابل برداشت بوجھ ڈال کر عسکری قوت میں اضافہ ضرور کیا ہے مگر سوال یہ ہے کہ کیا صرف ہتھیاروں کے ڈھیر کسی قوم کی حفاظت کا ضامن بن سکتے ہیں؟ تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ جنگیں محض ہتھیاروں سے نہیں جیتی جاتیں بلکہ عزم،قربانی اور حب الوطنی سے لڑی جاتی ہیں۔ 1965 میں جب بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تھا تو بھارتی جنرل خود یہ تسلیم کرنے پر مجبور ہوئے کہ پاکستان کے پاس جذبہ شہادت کی وہ قوت تھی جس کے سامنے ان کا ہر منصوبہ ریت کی دیوار ثابت ہوا۔ مودی سرکار جس زعم میں مبتلا ہے،وہ محض عسکری طاقت کی عارضی چمک دمک ہے۔ بھارت بھول رہا ہے کہ پاکستان ایک نظریاتی ریاست ہے جس کی بنیاد کلمہ طیبہ پر رکھی گئی تھی۔ یہاں کا بچہ بچہ اپنی جان کا نذرانہ دینے کے لیے تیار ہے۔

یہ وہ قوم ہے جس نے محدود وسائل کے باوجود دنیا کی بہترین دفاعی صلاحیتیں حاصل کیں۔۔۔جب بھارت نے 1974 میں پہلا ایٹمی تجربہ کر کے خطے میں طاقت کا توازن بگاڑنے کی کوشش کی تو پاکستان نے بے سروسامانی کے عالم میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ان جیسے سائنسدانوں کی قیادت میں ایٹمی پروگرام کو پروان چڑھایا۔ 11مئی 1998 کو جب بھارت نے پانچ ایٹمی دھماکے کر کے خطے کا توازن بدلا تو اس کے 17 دن بعد چاغی کے پہاڑوں پر گونجنے والے دھماکوں نے دنیا کو باور کرا دیا کہ پاکستان کو دبانا آسان نہیں۔ پاکستان نے نہ صرف ایٹمی صلاحیت حاصل کی بلکہ روایتی ہتھیاروں میں بھی خود انحصاری کی راہ اپنائی۔ جے ایف17 تھنڈر کی کامیاب تیاری،شاہین اور غوری میزائل سسٹمز کی ترقی اور دفاعی صنعت میں مسلسل بہتری نے پاکستان کو اس مقام پر پہنچا دیا ہے جہاں وہ کسی بھی ممکنہ جارحیت کا فوری اور منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ دفاعی ترقی محض ہتھیاروں تک محدود نہیں بلکہ سائبر،دفاع اور انٹیلی جنس نیٹ ورک میں بھی پاکستان نے غیر معمولی پیش رفت کی ہے۔۔۔دنیا کے بہترین انٹیلی جنس اداروں میں آئی ایس آئی کا نام سرفہرست آنا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان نہ صرف روایتی میدان میں بلکہ جدید جنگی محاذ پر بھی پوری طرح تیار ہے۔

دوسری طرف بھارت اپنے جنگی جنون میں اخلاقیات اور عالمی قوانین کو بھی روندنے سے باز نہیں آتا۔۔۔چاہے وہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی ہو، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی ہو،پلوامہ اور پہلگام جیسے خود ساختہ ڈرامے ہوں یا سرحد پار دہشت گردی کے الزامات ہوں، بھارت ہمیشہ اشتعال انگیزی میں پہل کرتا ہے۔

بالاکوٹ حملے کی ناکامی بھارتی حکمرانوں کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہونی چاہیے تھی،جب بھارتی فضائیہ نے ایک خیالی ہدف کو نشانہ بنانے کی ناکام کوشش کی اور جواب میں پاکستان نے نہ صرف بھارتی طیارہ مار گرایا بلکہ ونگ کمانڈر ابھی نندن کو گرفتار کر کے دنیا کو اپنی پیشہ ورانہ مہارت کا عملی مظاہرہ دکھایا۔۔۔یہ تمام واقعات اس بات کا بین ثبوت ہیں کہ پاکستان اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہمہ وقت تیار ہے اور دشمن کی کسی بھی مہم جوئی کا فوری اور فیصلہ کن جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔۔۔مودی سرکار کو سمجھنا چاہیے کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں تاریخ، غیرت اور ایمان نے ایسی نسلیں پیدا کی ہیں جو ہر محاذ پر دشمن کے دانت کھٹے کر سکتی ہیں۔۔۔بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا،فلموں میں پاکستان کو کمزور دکھانے کی کوششیں یا بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو تنہا کرنے کی ناکام سازشیں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتیں کیونکہ پاکستان کی بنیاد لا الہ الا اللہ پر ہے اور یہی بنیاد اسے ہر طوفان میں سربلند رکھتی ہے۔۔۔جنوبی ایشیا جیسے حساس خطے میں جنگی جنون کی آگ بھڑکانا نہایت خطرناک کھیل ہے۔۔۔یہاں ذرا سی غلط فہمی خطے کو ایٹمی تصادم کی طرف دھکیل سکتی ہے جس کے اثرات محض پاکستان یا بھارت تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ پوری دنیا کو لپیٹ میں لے لیں گے۔۔۔اس حقیقت کو بین الاقوامی برادری بھی اچھی طرح سمجھتی ہے،اسی لئے وہ ہر بار پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لئے ثالثی کی کوشش کرتی ہے مگر مودی سرکار کو شاید اس عالمی ذمہ داری کا احساس نہیں یا پھر سیاسی مفادات کی خاطر وہ جان بوجھ کر خطے کے امن کو داو پر لگا رہی ہے۔۔۔بھارت کا جنگی جنون اب اس نہج پر پہنچ چکا ہے جہاں اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے کبھی لداخ میں چین سے الجھ پڑتے ہیں،کبھی نیپال کے ساتھ سرحدی تنازعات چھیڑتے ہیں اور کبھی پاکستان کو بے بنیاد الزامات کا نشانہ بناتے ہیں۔

ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر کب تک بھارت اپنی ناکامیوں کا بوجھ دوسروں پر ڈال کر خود کو دھوکہ دیتا رہے گا؟پاکستان اپنی امن پسند پالیسی پر قائم ہے۔۔۔ہمارے حکمرانوں نے ہر فورم پر بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی۔۔۔وزیراعظ، شہباز شریف مودی کو امن کا پیغام دے چکے ہیں جبکہ عمران خان کے دور میں ”ہم امن چاہتے ہیں“ کا پیغام بار بار دہرایا گیا مگر جواب میں ہمیں صرف ہٹ دھرمی،الزام تراشی اور جنگی جنون ملا۔۔۔یہ طرزِ عمل ثابت کرتا ہے کہ اصل مسئلہ پاکستان نہیں بلکہ بھارت کی اندرونی سوچ اور انتہا پسند نظریات ہیں۔۔۔مودی سرکار کو یاد رکھنا چاہیے کہ پاکستان محض ایک ریاست نہیں بلکہ ایک جذبہ ہے۔۔۔اس قوم کے جوان مٹی سے اٹھ کر فولاد بن جاتے ہیں۔۔۔جس دن بھارت نے کوئی مہم جوئی کی،اس دن اسے اندازہ ہوگا کہ صرف اسلحہ کافی نہیں ہوتا،دلوں کا حوصلہ چاہیے،جو پاکستان کے پاس ہے۔۔۔تاریخ کے اوراق گواہ ہیں کہ جنگیں وہی جیتتے ہیں جو سچائی کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں،نہ کہ وہ جو ظلم،زیادتی اور دھونس پر بھروسہ کرتے ہیں۔۔۔پہلگام جیسے فالس فلیگ آپریشن کو بنیاد بناتے ہوئے اگر مودی سرکار نے وقت پر ہوش کے ناخن نہ لئے تو وہ صرف اپنی سیاسی بقا کو نہیں کھوئے گی بلکہ پورے خطے کو تباہی کے دہانے پر لے آئے گی۔۔۔ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے کیونکہ جب بات پاکستان کی سالمیت کی ہو تو یہ قوم یک زبان ہو کر دشمن کے دانت کھٹے کرنے میں ایک لمحہ بھی نہیں لگاتی۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس