April 30, 2025 12:45 pm

English / Urdu

Follw Us on:

’صورتحال مزید خراب نہ کریں‘ امریکا دونوں ممالک سے رابطے میں ہے

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

انڈین وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ ہفتے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ہونے والے مہلک حملے کے بعد انڈین فوج کو مکمل کارروائی کی اجازت دے دی ہے، جس کا مقصد مبینہ طور پر پاکستان کو نشانہ بنانا ہے۔

نشریاتی ادارے ڈان کی رپورٹ کے مطابق، حملے کے ایک ہفتے بعد مودی نے تینوں افواج کے سربراہان، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کے ساتھ بند کمرے میں ملاقات کی۔ ایک سینئر حکومتی ذریعے نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ مودی نے افواج کو ہدایت دی کہ وہ ردعمل کے وقت، طریقہ کار اور اہداف کے حوالے سے مکمل خودمختاری کے ساتھ فیصلے کریں۔

منگل کو ہونے والی اس ملاقات کی مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔ ایک دن قبل پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے انڈیا کی ممکنہ دراندازی کے بارے میں خبردار کیا تھا، اور کہا تھا کہ آئندہ دن نہایت اہم ہوں گے اور پاکستان ہر ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ مودی نے اعلان کیا تھا کہ وہ حملے میں ملوث افراد اور ان کے حامیوں کا پیچھا کریں گے اور انہیں سزا دیں گے۔

انڈیا میں اس اجلاس کے بعد میڈیا میں ممکنہ فوجی ردعمل سے متعلق قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں، جس سے خطے میں کشیدگی بڑھنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ ان بیانات پر چین سمیت کئی ممالک نے فریقین پر تحمل اختیار کرنے اور بات چیت کی اپیل کی ہے۔

امریکا کی جانب سے بھی ردعمل سامنے آیا ہے۔ محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو انڈیا اور پاکستان کے وزرائے خارجہ سے بات چیت کریں گے۔ امریکا دونوں ممالک پر زور دے گا کہ صورتحال کو مزید خراب نہ ہونے دیں۔ بروس نے کہا کہ روبیو دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ سے بھی رابطہ کر رہے ہیں تاکہ معاملے کو پرامن طریقے سے حل کیا جا سکے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی پاکستان کے وزیر اعظم اور انڈیا کے وزیر خارجہ سے ٹیلی فون پر گفتگو کی، اور کشیدگی میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ان کے ترجمان نے بتایا کہ گوتریس نے تصادم سے بچنے اور اپنے کردار کی پیشکش کی ہے تاکہ کشیدگی میں کمی لائی جا سکے۔

اسلام آباد میں وزیر اعظم آفس کے مطابق شہباز شریف نے گوتریس سے گفتگو میں انڈیا کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کیا اور واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ دہرایا۔ انہوں نے انڈیا کی جانب سے کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کو دہشت گردی قرار دینے کی کوششوں اور مقبوضہ علاقے میں ریاستی دہشت گردی پر تشویش ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی انڈین کوشش ناقابل قبول ہے کیونکہ یہ 24 کروڑ لوگوں کی زندگی سے جڑا ہوا معاملہ ہے۔

کشیدگی کے دوران سوشل میڈیا پر افواہیں گردش کرنے لگیں کہ پاکستان میں ہوائی اڈے بند کیے جا رہے ہیں۔ تاہم، حکام نے اس کی تردید کی ہے اور بتایا کہ ملکی و عالمی پروازوں کا شیڈول معمول کے مطابق جاری ہے۔ مثال کے طور پر اسلام آباد سے دوحہ کی پرواز بدھ کی رات روانہ ہوئی جبکہ شارجہ سے آنے والی پرواز وقت پر پہنچی۔ اسلام آباد اور لاہور ایئرپورٹس کے حکام نے بھی تصدیق کی ہے کہ فلائٹ آپریشن مکمل طور پر فعال ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس