Follw Us on:

کیا ماں دوست بن کر بیٹی کی بہتر تربیت کر سکتی ہے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

دنیا میں، مائیں اپنی بیٹیوں کو موقع پرست رویّوں کو پہچاننے اور ان سے بچنے کی تربیت دینے میں نہایت اہم کردار ادا کرتی ہیں، چاہے وہ تعلقات ہوں، سماجی حلقے ہوں یا پیشہ ورانہ ماحول۔ آج کے دور میں جذباتی ذہانت، خود اعتمادی کے ساتھ بات کرنے کی صلاحیت اور ڈیجیٹل شعور پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہو گئے ہیں۔

ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ کھلی گفتگو، حدود مقرر کرنا، اور اقدار پر مبنی تربیت، لڑکیوں کو بااختیار بنانے کے بنیادی اوزار ہیں۔ جیسے جیسے معاشرتی رویّے بدل رہے ہیں، ویسے ویسے ماؤں کو بھی چاہیے کہ وہ اپنی بیٹیوں میں شعور اور مزاحمت کی صلاحیت کو نئے انداز سے پروان چڑھائیں۔

مزید برآں، ایک باشعور ماں اپنی بیٹی کو نہ صرف ظاہری خطرات سے آگاہ کرتی ہے، بلکہ وہ اسے خود کو پہچاننے، اپنی اہمیت کو سمجھنے اور اپنی آواز بلند کرنے کا حوصلہ بھی دیتی ہے۔ بیٹیوں کو سکھایا جانا چاہیے کہ اختلافِ رائے رکھنا غلط نہیں، اور ہر رشتہ یا تعلق کی بنیاد احترام، مساوات اور ایمانداری پر ہونی چاہیے۔

آج کی دنیا میں جہاں سوشل میڈیا، ورچوئل تعلقات، اور تیز تر بدلتے رجحانات نے نئی چیلنجز پیدا کر دیے ہیں، وہیں ایک سمجھدار ماں کی رہنمائی بیٹی کے لیے ایک مضبوط ڈھال بن سکتی ہے۔

لہٰذا، ماؤں کو چاہیے کہ وہ بیٹیوں کے ساتھ دوستی کا رشتہ قائم کریں، ان کے سوالات کو سنجیدگی سے لیں، اور انہیں اس قابل بنائیں کہ وہ اپنی حفاظت، اپنی پہچان اور اپنے مستقبل کے بارے میں خود فیصلہ کر سکیں۔ یہی وہ بنیاد ہے جس پر ایک باوقار، بااختیار اور خودمختار عورت کی تعمیر ممکن ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس