کیا ایلون مسک واقعی ٹیسلا کو خیرباد کہنے والے ہیں؟
گزشتہ روز وال سٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ نے تہلکہ مچا دیا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ٹیسلا کے بورڈ نے ایلون مسک کی جگہ کسی نئے سی ای او کی تلاش شروع کر دی ہے۔
لیکن چند ہی گھنٹوں بعد کمپنی کی چیئرپرسن روبین ڈین ہولم میدان میں آئیں اور ان خبروں کوبالکل غلط قرار دے دیا۔
انہوں نے ایکس پر ٹیسلا کے آفیشل اکاؤنٹ سے واضح کیا کہ بورڈ کو مسک پر مکمل اعتماد ہے اور کمپنی اپنے مستقبل کے منصوبوں پر گامزن ہے۔
وال سٹریٹ جرنل کا کہنا تھا کہ بورڈ نے مارچ میں ایگزیکٹو ہنٹنگ فرمز سے رابطہ کیا تھا، اور اسی وقت مسک پر دباؤ تھا کہ وہ حکومت کے DOGE منصوبوں سے وقت نکال کر ٹیسلا کو دیں
اس بحث کی وجہ یہ ہے کہ اپریل میں ٹیسلا کی آمدنی میں 71 فیصد کمی رپورٹ ہوئی تھی، اور اسٹاک کی قیمت بھی سال کے آغاز سے 45 فیصد تک گر چکی تھی۔
ایسے میں مسک نے اعلان کیا کہ وہ مئی سے حکومتی ذمہ داریوں کو محدود کر کے ٹیسلا پر دوبارہ توجہ دیں گے۔
ٹرمپ نے بھی حالیہ اجلاس میں مسک کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ ملک کی اکثریت انہیں پسند کرتی ہے۔
لیکن، کمپنی کو چین کے ساتھ تجارتی کشیدگی، سابقہ حامیوں کی تنقید، اور مارکیٹ میں عدم استحکام جیسے کئی محاذوں پر مشکلات کا سامنا ہے۔
مسک کا کہنا ہے کہ میں حکومت کے لیے ہفتے میں ایک یا دو دن دوں گا میری ترجیح اب ٹیسلا ہوگی۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا ایلون مسک کا مکمل فوکس ٹیسلا کو دوبارہ بلندیوں پر لے جا سکے گا یا نہیں۔