دنیا تیزی سے بدل رہی ہے اور اگر بل گیٹس کی بات سچ ثابت ہو گئی، تو ہماری زندگی کا روایتی پانچ دن کام کرنے والا معمول صرف تاریخ کی کتابوں کا حصہ رہ جائے گا۔
معروف ٹیکنالوجی ماہر اور مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت (AI) اگلے دس سالوں میں انسانوں کا بہت سا کام اپنے ذمہ لے لے گا اور ہم صرف دو دن کام کریں گے۔ بقیہ پانچ دن ہم بس آرام کریں گے۔
لیکن ہر انقلاب اپنے ساتھ کوئی ہنگامہ بھی لاتا ہے۔ کچھ لوگوں نے بل گیٹس کی پیش گوئی کو مستقبل کی سہولت کے بجائے تباہی کی گھنٹی قرار دیا ہے۔
ایک صارف نے ان کے بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے لکھا “کیا ہم روبوٹس کے ہاتھوں بےکار ہو جائیں گے؟ کیا ‘اے آئی، روبوٹ’ جیسی فلمیں حقیقت بننے والی ہیں؟”
ایک اور صارف نے لکھا کہ “سب لوگ بل گیٹس کی طرح پروڈکٹیو نہیں ہوتے۔ میرے جیسے ‘ورکاہولک’ لوگ اگر کام سے فارغ ہو گئے، تو کیا کریں گے؟ بےروزگاری، تنہائی اور ذہنی دباؤ تو ہمارا مقدر بن جائے گا۔”
اس کے علاوہ ایک شخص نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ “پانچ دن بغیر کام کے؟ انسان یا تو فضول ہو جائے گا یا پھر دنیا کسی بڑی تباہی کی طرف بڑھے گی، جیسے کے کووڈ 19۔”
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آیا AI انسان کی زندگی آسان بنائے گا، یا ہمیں اس نہج پر لے جائے گا جہاں ہم خود کو غیر ضروری محسوس کریں گے؟ کیا یہ انقلاب ہے یا انتباہ؟
مزید پڑھیں: الیکٹرک گاڑیوں کا فروغ: حب پاور کمپنی ملک بھر میں چارجنگ پوائنٹس قائم کرے گی