وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ مودی پاکستان پر ایسا وار کرنا چاہتا ہے جس سے آزادی خطرے میں پڑ جائے، آج ابدالی میزائل کا کامیاب تجربہ ہوا ہے، مودی سن لے ابدالی میزائل ایٹمی میزائل لے کر جا سکتا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پاکستان کے پاس دفاع کے لیے ایک مردِ مومن ہے، جس کا نام جنرل سید عاصم منیر ہے۔ انڈیا ہماری خودمختاری پر وار کرنے کا خواب دیکھ رہا ہے لیکن ہم ہر محاذ پر تیار ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ آج پاکستان نے زمین سے زمین تک مار کرنے والے ابدالی میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے جو 450 میل تک ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ “مودی سن لے! ابدالی میزائل ایٹمی ہتھیار بھی لے جا سکتا ہے۔ اگر دشمن بھول گیا ہے تو ہم اُسے اپنا ماضی یاد دلا سکتے ہیں۔”
مشیر وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں انڈین مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 75 برسوں میں اتنا ظلم نہیں ہوا جتنا گزشتہ چند دنوں میں ہوا ہے۔انڈیا جتنا مرضی ظلم کر لے، تحریک آزادی مزید تیز ہو گی اور ایک دن کشمیر ضرور آزاد ہو گا۔
رانا ثناء اللہ نے پہلگام حملے کی بھی مذمت کی جس میں 26 افراد جاں بحق ہوئے۔ اُن کا کہنا تھا کہ انڈیا نے اس واقعے کو جواز بنا کر 1960ء کا سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا، جو سراسر جارحیت پر مبنی اقدام ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ انڈیا نے وہ افراد بھی ملک سے نکال دیے جو علاج یا عبادت کے لیے وہاں موجود تھے، جب کہ ہم نے اپنے ملک میں آئے سکھ یاتریوں کو مکمل عزت دی اور نکالا نہیں۔
مشیر وزیراعظم نے موجودہ سیاسی ماحول پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ایک گالم گلوچ بریگیڈ سرگرم ہے، جو نہ حکومت میں چین سے رہتی ہے اور نہ اپوزیشن میں چین سے رہتی ہے۔ ہمیں قوانین میں ترامیم کرنی پڑی ہیں تاکہ اس رویے کا سدباب ہو۔
انہوں نے صحافی برادری کو دعوت دی کہ وہ حکومت کے ساتھ بیٹھ کر ایک ایسا قانون تیار کریں جو حق سچ بولنے والے صحافیوں کا تحفظ کرے اور گالم گلوچ کرنے والے عناصر کے خلاف موثر کارروائی ہو سکے۔
رانا ثناء اللہ نے انکشاف کیا کہ مودی نے آئی ایم ایف سے پاکستان کا معاہدہ ختم کروانے کی کوشش کی ہے، جو کچھ مودی چاہتا ہے، وہی گالم گلوچ کلچر والے بھی چاہتے ہیں۔ ان کا مقصد صرف ذاتی مفاد ہے نہ کہ پاکستان کی بہتری۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا پاکستان کی ترقی اور استحکام کو ہدف بنانا چاہتا ہے، لیکن پاکستان ایک مضبوط قوم ہے اور اپنی آزادی کی حفاظت کے لیے ہر حد تک جانے کو تیار ہے۔