Follw Us on:

پاکستانی کوہ پیما اسد علی میمن نے انٹارکٹیکا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ونسن سر کرلی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

پاکستان کے بلند پرواز کوہ پیما اسد علی میمن نے تاریخ رقم کر دی ہے۔ 7 براعظموں کی بلند ترین چوٹیوں کی تسخیر کے مشن میں اسد نے انٹارکٹیکا کی سرد ترین اور بلند ترین چوٹی ‘ماؤنٹ ونسن’ سر کر لی ہے۔

اس کامیاب مہم کے ساتھ اسد علی میمن نے چھٹی چوٹی کو اپنے قدموں تلے جیتا ہے اور اب صرف ایک آخری چوٹی، پنچاک جایا کو سر کرنا باقی ہے۔

انٹارکٹیکا کا سب سے بلند پہاڑ ماؤنٹ ونسن سطح سمندر سے 4,892 میٹر (16,050 فٹ) بلند ہے۔ ماؤنٹ ونسن سیون سمٹس کے حالیہ دریافت شدہ اور تسخیر شدہ پہاڑوں میں شامل ہے۔ یہ پہاڑ ایلس ورتھ ماؤنٹینز کی سینٹینل رینج کا حصہ ہے جو رونے آئس شیلف کے قریب واقع ہے۔

ایلس ورتھ ماؤنٹینز کو پہلی بار 1935 میں امریکی ہوا باز لنکن ایلس ورتھ نے فضائی طور پر دیکھا تھا لیکن ان پہاڑوں کی تسخیر کا عمل 1960 کی دہائی میں شروع ہوا۔ 1966 اور 1967 میں امریکی انٹارکٹک ماؤنٹینیرنگ ایکسپڈیشن کے گروہ کی قیادت نکولس کلنچ نے کی جس نے ماؤنٹ ونسن کی چوٹی کو پہلی بار سر کیا۔

اسد علی  نے اپنی کامیابی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی  شیئر کی جس میں ان کا جذباتی انداز اور خوشی کا اظہار قابل دید تھا۔ اسد نے کہا کہ “یہ لمحہ میرے لیے ایک خواب کی تکمیل ہےاور میں اللہ کا شکر گزار ہوں کہ میں اس مشکل اور پیچیدہ سفر کو کامیابی کے ساتھ مکمل کر سکا۔”

انٹارکٹیکا کا سب سے بلند پہاڑ ماؤنٹ ونسن سطح سمندر سے 4,892 میٹر (16,050 فٹ) بلند ہے۔(فوٹو: ریڈ بُل)

اس کامیاب چڑھائی کے بعد اسد نے انٹارکٹیکا میں اپنے کوہ پیمائی کے تجربات کو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ ماؤنٹ ونسن کے سفر میں ہر پل انتہائی سخت تھا۔ انٹارکٹیکا کی برفانی ہوائیں اور نہ ختم ہونے والی برف نے ان کی جسمانی اور ذہنی طاقت کو آزمایا لیکن اس کے باوجود اسد نے خود پر یقین رکھتے ہوئے اس چوٹی کو سر کیا۔

اسد علی میمن کا کہنا تھا کہ” جب آپ کو یہ احساس ہوتا ہے کہ آپ جس راستے پر ہیں وہ آپ کی زندگی کے سب سے بڑی چیلنجز میں سے ایک ہے تب آپ کی محنت اور عزم ہی آپ کو منزل تک پہنچاتے ہیں”۔

اس مہم کی ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اسد علی میمن نے اس وقت ماؤنٹ ونسن کو سر کیا جب انٹارکٹیکا میں برفانی طوفان اور انتہائی سرد موسم نے کئی دنوں تک تمام پروازیں اور کوہ پیمائی کے اقدامات روک دیے تھے۔ کئی کوہ پیماؤں کے لیے یہ سفر اس قدر خطرناک تھا کہ انہوں نے اسے ترک کر دیا مگر اسد علی میمن کا جذبہ اور حوصلہ اسے کامیاب بنانے میں کامیاب رہے۔

اس سے قبل، اسد علی میمن نے افریقہ کے کیل منجارو، یورپ کے مون بلیان، ایشیا کے ایورسٹ اور دیگر براعظموں کی بلند چوٹیوں کو بھی سر کیا ہے۔ اس مہم کے دوران اسد علی میمن کی عظمت اور عزم نے انہیں عالمی سطح پر ایک نمایاں شخصیت بنا دیا ہے۔

واضع رہے کہ رواں ہفتے پاکستانی کوہ پیما ثمر خان نے جنوبی امریکہ میں ایک اور بلند چوٹی سر کرنے کا شاندار کارنامہ انجام دیا تھا ۔ انہوں نے ارجنٹینا میں واقع 6,961 میٹر بلند ماؤنٹ اکونکاگوا کی چوٹی کو کامیابی سے سر کیا۔ ثمر خان نے کہا کہ شدید سرد موسم اور تیز ہواؤں میں چوٹی سر کرنا ایک بڑا چیلنج تھا، لیکن خدا کا شکر ہے کہ مشکل حالات کے باوجود وہ اس مقصد میں کامیاب رہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس