ایئر فرانس، لفتھانزا اور دیگر عالمی ایئرلائنز نے اچانک پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے سے گریز شروع کر دیا، جس سے مسافروں اور ماہرین ہوابازی میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
انڈیا اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نے ہوائی راستوں کو بھی متاثر کر دیا۔ انڈیا نے پاکستانی ایئرلائنز کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی تو پاکستان نے بھی فوری ردعمل میں انڈین ملکیت یا آپریٹ کی گئی پروازوں پر پابندی لگا دی۔
البتہ، پاکستان نے بین الاقوامی پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود کھلی رکھی ہیں مگر دنیا کی بڑی ایئرلائنز نے محتاط رویہ اختیار کیا۔
ایئر فرانس نے اپنے بیان میں کہا کہ “حالیہ کشیدگی کو مدِنظر رکھتے ہوئے پاکستان کی فضائی حدود کے اوور فلائٹ کو معطل کر دیا گیا ہے۔”
لفتھانزا گروپ نے بھی اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ان کی تمام ایئرلائنز اس وقت پاکستانی فضائی راستے سے گریز کر رہی ہیں۔
فلائٹ ٹریکنگ ڈیٹا نے بھی اس تبدیلی کی تصدیق کی، جہاں برٹش ایئرویز، سوئس انٹرنیشنل ایئر لائنز اور ایمریٹس کی پروازیں پاکستان کی حدود میں داخل ہونے کے بجائے عرب سمندر سے ہو کر دہلی کی جانب مڑتے دیکھی گئیں۔
خطے میں بڑھتے خطرات کے باعث فضاؤں میں بے یقینی کی کیفیت طاری ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو آنے والے دنوں میں عالمی پروازیں کس نئے چیلنج کا سامنا کریں گی؟