Follw Us on:

نئی ڈاکومینٹری نے فلسطینی خاتون صحافی شیریں کے قاتل اسرائیلی فوجی کی شناخت ظاہر کر دی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

دستاویزی فلم “شیرین کو کس نے مارا؟” نیویارک میں اپنی پہلی نمائش کے موقع پر ناظرین کے سامنے ایک اہم انکشاف لے کر آئی ہے۔

زیٹیو میڈیا کی اس فلم میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ الجزیرہ کی معروف فلسطینی نژاد صحافی شیرین ابو اکلیح کو اسرائیلی فوجی ایلون سکاجیو نے گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔ یہ واقعہ مئی 2022 میں جنین، مغربی کنارے میں اس وقت پیش آیا جب شیرین ایک اسرائیلی فوجی آپریشن کی کوریج کر رہی تھیں۔

فلم میں الجزیرہ کے رپورٹر بسان ابو کویک نے بتایا کہ وہی اسرائیلی فوجی جس پر شیرین کے قتل کا الزام ہے، اگلے سال 2023 میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ جھڑپ میں جنین میں ہی مارا گیا۔ یہ اتفاق نہ صرف چونکا دینے والا ہے بلکہ اسرائیلی کارروائیوں کے انجام پر بھی سوالیہ نشان چھوڑتا ہے۔

فلم میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی اور امریکی حکام نے شیرین کے قتل کی حقیقت اور فوجی کی شناخت چھپانے کی کوشش کی۔ فلم میں امریکی سینیٹر کرس وان ہولن اور دیگر بااثر شخصیات کے انٹرویوز شامل ہیں جو اس کیس کی نگرانی کر رہے تھے۔

تحقیقاتی صحافی ڈیون نیسنبام کی بنائی گئی یہ فلم واشنگٹن، یروشلم اور جنین میں فلمائی گئی اور اس میں ان افراد کے بیانات بھی شامل ہیں جنہوں نے اب تک شیرین کے قتل کے بارے میں کھل کر بات نہیں کی تھی۔

یہ فلم اسرائیلی حکومت کی جانب سے جواب دہی سے بچنے اور صحافیوں کو نشانہ بنانے کی پالیسی پر بھی ایک تلخ تبصرہ ہے، اور عالمی سطح پر صحافت کی آزادی کے لیے خطرہ بننے والے رویوں کو بے نقاب کرتی ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس