190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں سزا یافتہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی پے رول پر رہائی کی درخواست کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے اعتراضات کے ساتھ واپس کر دیا ہے۔
درخواست وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی جانب سے لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی تھی، تاہم رجسٹرار آفس نے اسے قواعد و ضوابط کے خلاف قرار دے کر اعتراضات کے ساتھ لوٹا دیا۔
رجسٹرار آفس کا کہنا تھا کہ کسی دوسرے فرد کی جانب سے پے رول پر رہائی کی درخواست نہیں دی جا سکتی، جب تک کہ متعلقہ شخص خود اس کا فریق نہ ہو۔
اعتراضات میں مزید نشاندہی کی گئی کہ عمران خان، جس کی رہائی مانگی گئی، اسے درخواست میں باقاعدہ فریق ہی نہیں بنایا گیا۔
اس کے علاوہ ساتھ ہی قومی احتساب بیورو (نیب) کو بھی فریق نہیں بنایا گیا جو کہ مقدمے میں بنیادی ادارہ ہے۔ رجسٹرار آفس نے فریقین کے مکمل پتے درج نہ ہونے پر بھی اعتراض اٹھایا۔
عدالتی ذرائع کے مطابق درخواست گزار کو ہدایت کی گئی ہے کہ اعتراضات دور کر کے دوبارہ درخواست دائر کی جائے۔ معاملے کی سنگینی اور آئندہ ممکنہ قانونی کارروائیوں نے کیس کی حساسیت مزید بڑھا دی ہے۔