پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے حل کی کوششوں کی حمایت کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ دفتر خارجہ نے آج اتوار کو جاری ایک بیان میں کہا کہ پاکستان صدر ٹرمپ کی اس آمادگی کو سراہتا ہے جس میں انہوں نے جموں و کشمیر کے دیرینہ تنازع کو حل کرنے کی حمایت کی بات کی۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ تنازع نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ عالمی امن و سلامتی پر بھی اثرانداز ہو رہا ہے، اور اس کا کوئی بھی پائیدار اور منصفانہ حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اور کشمیری عوام کے حق خودارادیت کو یقینی بناتے ہوئے نکالا جانا چاہیے۔
صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر کہا کہ وہ پاکستان اور انڈیا کے ساتھ مل کر مسئلہ کشمیر کا کوئی حل نکالنے کی کوشش کریں گے تاکہ “ہزاروں سال” پرانے اس مسئلے کا خاتمہ ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں: ’جوہری پالیسی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا‘ ایران اور امریکا آج مسقط میں چوتھی مرتبہ مذاکرات کریں گے
پاکستان نے اس کے ساتھ ساتھ صدر ٹرمپ کے اس بیان کا بھی خیرمقدم کیا جس میں انہوں نے پاکستان اور انڈیا کی قیادت کی مضبوطی اور بصیرت کو سراہا۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر جنگ بندی نہ ہوتی تو بہت بڑی تباہی ہو سکتی تھی اور لاکھوں بے گناہ مارے جا سکتے تھے۔
دفتر خارجہ نے امریکی ثالثی اور تعمیری کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکا اور دیگر دوست ممالک کی ان کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے جو جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے کی جا رہی ہیں۔ پاکستان نے عزم ظاہر کیا کہ وہ امریکہ کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون سمیت دیگر شعبوں میں شراکت کو مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے۔